لاہور: (سپیشل فیچر) 1927ء برسلز میں ہونے والی سالوے کانفرنس (Solvay Conference)کے موقع پر اپنے دور کے اہم ترین اور نوبیل انعام یافتہ سائنسدان بھی جمع ہوئے۔ امیر کیمیا دان ارنسٹ سالوے اس کانفرنس کے بانی تھے۔ آئن سٹائن ، مادام کیوری، ہیزن برگ، شروم ڈنگر اس کانفرنس کی نمایاں ترین شخصیات میں شامل تھے۔اسے دنیا کی نایاب ترین اور انتہائی ذہین ترین افراد کی واحد فوٹو قرار دیا گیا ہے ۔ 1927ء میں کانفرنس کے بعدہر شعبے میں ترقی ہوئی۔
ارنسٹ سالوے کا تعلق بیلجیم سے تھا۔ وہ ماہر کیمیا ہونے کے ساتھ ساتھ بڑے صنعتکار بھی تھے۔کسی مرض کی وجہ سے یونیورسٹی میں بروقت داخل ہونے سے محروم رہے مگر 21برس کی عمر میں انہوں نے اپنے والد کی کیمیکل فیکٹری سنبھال لی اور 1861ء میں سوڈا ایش کی مینو فیکچرنگ کیلئے امونیا سوڈا پراسس ‘‘کا فارمولہ تیار کیا،بعدازاں اسے دوسرے کیمیا دانوں نے بہتر بنایا ۔ جوانی میں انہوں نے یہ عالمگیر کانفرنس منعقد کی اور اس پائے کی کانفرنس آج تک منعقد نہیں ہوسکی۔
20ویں صدی کی ابتداء میں یورپ اور امریکہ میں صنعتیں تیزی سے ترقی کی جانب رواں تھیں ، یہ ایجادات کا زمانہ تھا۔ اسے ہم سماجی زندگی کی سہولتوں کا زمانہ بھی کہہ سکتے ہیں۔مثلاً ایکسرے، فوٹو الیکٹرک ایفیکٹ ، ایٹمی تابکاری، الیکٹران اور ایسی کئی ایجادات نے طب اور طبیعات کی دنیا میں انقلاب کی بنیاد رکھی ۔ نامور ماہر طبیعات میکس پلانک کی رائے میں عالمی سمپوزیم کے ذریعے ہم بہتر طور پر سماجی خدمت سرانجام دے سکتے ہیں۔ان کی پیش کردہ کوانٹم تھیوری‘‘ سے طبیعات میں ترقی کی راہیں کھلیں۔
فضائی آلودگی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے خاتمے پر بھی ماہرین نے اپنی رائے دی۔ اس لیے اس زمانے میں فزکس ، طبیعات ، کیمسٹری میں نوبیل انعامات بھی عنایت کیے گئے۔
جرمن سائنسدان میکس بارن کوفزکس کے ماہر تھے انہوں نے سالڈ سٹیٹ کے بارے میں اہم تحقیق پیش کی ۔ مادام کیوری پولینڈ میں پیدا ہوئیں مگر فرانس میں رہائش اختیار کی، انہیں ایٹمی تابکار پر تحقیق کا بانی سمجھا جاتا ہے۔
اس کانفرنس میں جیول ہینڈری بھی موجو د تھے جنہیں ماہر طبیعات اور مفکر سائنس بھی کہا جاتا ہے۔ انہیں پولی میتھ بھی کہا جاتا ہے۔نیل ڈیوڈ بوہر ڈنمارک میں پیدا ہوئے اور 1922ء میں ایٹم کی ساخت اور کانٹم کی ساخت پر تحقیق کی بدولت نوبیل انعام حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ اسی طرح میکس پلانک کا تعلق بھی جرمنی سے تھا۔ وہ انرجی سے متعلق کلیہ ایجاد کر کے 1918ء میں نوبیل انعام لے اڑے۔ جرمن سائنسدان ورنر ہیزن برگ کے کریڈٹ میں کوانٹم تھیوری کے کلیے ہیں۔ انہوں نے میکس بارن اور بعض دیگر سائنسدانوں کے ساتھ تحقیق کر کے طبیعات کی ترقی کی نئی راہیں کھول دیں۔ اروند شروڈنگر کا تعلق آسٹریلیا سے تھا، انہوں نے بھی کوانٹم تھیوری پر تحقیق کے ذریعے بہت نام کمایا۔
اگر ہم تصویر میں نظرڈالیں تو پہلی قطار میں مادام میری کیوری ، ایلبرٹ آئن سٹائن ،میکس پلانک ، ارونگ لینگ موئر ، پائول لینگون، چارلس یوگین،ٹی۔ ٹی۔ آر۔ ولسن اور اوون رچرڈسن براجمان ہیں۔ درمیانی قطار میں پیٹر ڈیبے ، مارٹن نوڈسین ، نیلس بوہر،لوئس ڈی براگلی، آرتھر کامپٹن، پائول ڈیراک، ولیم لارنس بریگ ، ہینڈرک انتھونی کریمرز اورمیکس بارن نظر آئیں گے ۔