لاہور: (ویب ڈیسک) سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے جعلی معلومات کیخلاف ایک نیا فیچر متعارف کرایا ہے جس کا نام 'برڈ واچ‘ ہے اور نئے فیچر سے ٹوئٹس میں گمراہ کن اطلاعات کی نشاندہی کرنے میں صارفین کو مدد ملے گی۔ ٹوئٹر استعمال کرنے والے اب جھوٹی خبروں سے متعلق نوٹ بھی لکھ سکیں گے۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں جعلی خبروں کی وباء روز بروز بڑھتی جارہی ہیں جس کے باعث دنیا کے متعدد ممالک اس پر قابو پانے کے لیے کوششوں میں مصروف ہیں، اسی حوالے سے سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹس فیس بک، انسٹا گرام، یویٹوب اور ٹویٹر بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔
ٹوئٹر کے برڈ واچ‘ نامی اس نئے فیچر سے ٹوئٹس میں گمراہ کن اطلاعات کی نشاندہی کرنے میں صارفین کو مدد ملے گی۔ ٹوئٹر استعمال کرنے والے اب جھوٹی خبروں سے متعلق نوٹ بھی لکھ سکیں گے۔
ٹوئٹر نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جھوٹی اور گمراہ کن اطلاعات کے مسئلے پر قابو پانے کی کوششوں کے تحت پیر کے روز ایک نیا فیچر متعارف کرایا ہے۔ برڈ واچ نامی اس فیچر کے ذریعے ٹوئٹس میں غلط اطلاعات کی نشاندہی کرنے میں مدد ملے گی۔ ساتھ ہی صارفین ایسی اطلاعات کے سیاق و سباق کے بارے میں اپنی رائے لکھ سکیں گے۔
سوشل میڈیا کمپنی نے کہا کہ یہ رائے یا نوٹ عالمی ناظرین کے لیے دستیاب ہو گا اور ٹوئٹس پر نمایاں طور پر نظر بھی آئے گا۔ ٹوئٹر نے اس کے تجرباتی پروجیکٹ کے لیے امریکا میں بعض شرکاء کا اندراج کیا ہے۔وہ ایک علیحدہ ویب سائٹ پر اپنے نوٹ شیئر کریں گے، جہاں ٹوئٹر کے مین انٹر فیس کے ساتھ منسلک ایک ڈراپ ڈاؤن مینو سے وہ اس طرح کے ٹوئٹس کو فلیگ کر سکیں گے۔
ٹوئٹر کے پروڈکٹس کے نائب صدر کیتھ کولمین نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جب جھوٹی خبریں پھیل رہی ہوں تو ان کا تیزی سے جواب دینے کے لیے یہ طریقہ کارگر ثابت ہو گا۔ کمپنی غلط اطلاعات کی روک تھام کے لیے ایک موثر اور کمیونٹی پر مبنی حل‘ تلاش کرنے کی کوشش کر رہی تھی تاکہ ایسی معلومات کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برڈ واچ کو ایک ایسے وقت لانچ کیا گیا ہے جب ٹوئٹر کو اپنے پلیٹ فارم کے ذریعہ گمراہ کن اطلاعات میں مسلسل اضافہ کے لیے نکتہ چینی کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔
کمپنی نے ایسی اطلاعات پر قابو پانے کے لیے متعدد فیچر لانچ کیے ہیں۔ ان میں ٹوئٹس پر مینی پولیٹیڈ میڈیا‘ کے نام سے لیبل اور ری ٹوئٹ کے متعلق ایک اضافی فیچر بھی شامل ہے۔ ٹوئٹر نے اس ماہ امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر پابندی عائد کرتے ہوئے گمراہ کن اطلاعات کے خلاف سخت پالیسی اختیار کرنے کا اشارہ دیا تھا۔
Today we’re introducing @Birdwatch, a community-driven approach to addressing misleading information. And we want your help. (1/3) pic.twitter.com/aYJILZ7iKB
— Twitter Support (@TwitterSupport) January 25, 2021