لاہور (ویب ڈیسک) موبائل فون ایپلی کیشن واٹس ایپ نے صارفین کی شدید تنقید کے باوجود متنازع پرائیویسی پالیسی ہی نافذ کرنا کا فیصلہ کیا ہے جس پر عملدرآمد بھی جاری ہے۔
واٹس ایپ انتظامیہ صارفین کو نئی پرائیویسی پالیسی سے متعلق آگاہ کرنے کے انداز میں تبدیلی تو کر رہی ہے تاہم صارفین کے بنیادی مطالبے کو نظرانداز کر دیا گیا ہے۔ صارفین کا اصرار تھا کہ واٹس ایپ ان کی محدود ذاتی معلومات کو فیس بک اور دیگر گروپس کے ساتھ شیئر نہ کرے، ان کی اجازت کے بغیر ذاتی معلومات شیئر کرنا یا فروخت کرنا ان کے لئے مسائل کھڑے کر سکتا ہے، خصوصا سائبر کرائمز میں سرگرم ہیکرز کی جانب سے بھی فائدہ اٹھانے کا خدشہ سر اٹھائے گا۔
واٹس ایپ انتظامیہ نے صارفین کے خدشات مسترد کرتے ہوئے اپنے بلاگ میں کہا ہے کہ کمپنی اپنی متنازع پرائیویسی پالیسی کو ہی نافذ کرے گی تاہم صارفین کو مذکورہ پالیسی پڑھنے کی اجازت دی جائے گی۔