ٹوکیو:(روزنامہ دنیا) جاپانی سائنس دانوں نے بالوں کی افزائش کے مسلسل دور یعنی بال اگنے اور اس کے بعد جڑ کٹ کر دوبارہ اگنے کی جینیاتی وجہ جاننے اور اسے ممکن بنانے میں اہم پیش رفت کی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس تحقیق کو گنج پن کے خاتمے یا ایک حد تک علاج میں ایک اہم پیشرفت قرار دیا جارہا ہے ۔ ا ماہرین نے انسانی جسم میں ایک طرح کے بنیادی خلیات یعنی سٹیم سیل کے اندر ایک ایسا کیمیکل یا جزو دریافت کیا ہے جسے آئی ٹی جی بی ٹا فائیو کا نام دیا گیا ہے ۔ یہ بائیومارکر بالوں کی افزائش کے تین اہم مراحل میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس کی مدد سے جانوروں میں گنج پن دور کرنے میں قریباً 80 فیصد کامیابی حاصل کی گئی ہے ۔
انسانی بال 3 مراحل میں اگتے ہیں جن میں اینا جین کا مرحلہ بالوں کی بھرپور بڑھوتوی کے سبب سب سے اہم ہے، اگر یہ مرحلہ ختم ہو جائے تو بال کیٹا جن مرحلے میں داخل ہو جاتا ہے جس میں بال کمزور ہونے لگتے ہیں۔ اس کے بعد ٹیلوجن کا مرحلہ آتا ہے جب بال ٹوٹ کر گرنے لگتے ہیں۔ گنج پن کے شکار افراد میں ٹیلوجن کے بعد بال اینا جن کے مرحلے میں داخل نہیں ہوتے یعنی ٹوٹ کر گرنے کے بعد دوبارہ نہیں اگتے۔
سائنسی ماہرین نے سٹیم سیل میں پائے جانے والے ایک کیمیکل آئی ٹی جی بی فائیو کو تبدیل کر کے بالوں کی کھال میں داخل کر دیا گیا جس کے جانوروں میں بہت اچھے اثرات دیکھے گئے ہیں، نیا طریقہ انسانوں پر بھی جلد آزمانے کا عندیہ دیا گیا ہے۔