صوبہ بلوچستان کے اضلاع میں 4 سال بعد انٹرنیٹ سروس بحال، طلبہ میں خوشی کی لہر

Published On 04 June,2021 04:43 pm

کوئٹہ: (ویب ڈیسک) صوبہ بلوچستان کے 5 اضلاع میں چار سال سے بند انٹرنیٹ سروس کو بحال کر دیا گیا ہے۔ اس بندش کی وجہ سے صارفین خصوصاً طلبہ کو آن لائن تعلیم حاصل کرنے میں شدید مشکل کا سامنا تھا۔

اس سے پہلے مستونگ، قلعہ عبداللہ اور پشین میں بھی گزشتہ کئی ماہ سے تک انٹرنیٹ معطل جسے بعد ازاں بحال کر دیا گیا تھا۔ مگر واشک، قلات، آوران، پنجگور اور ضلع کیچ میں میں موبائل انٹرنیٹ سروس فروری 2017ء سے بند تھی کیونکہ ان علاقوں میں امن وامان کی بحالی حکومت اور سکیورٹی اداروں کے لیے چیلنج رہا ہے۔

کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ انٹرنیٹ سروس کی بندش سے متعلق کچھ فیصلے کیے گئے تھے، تاہم اب حالات بہتر ہوئے تو ہم نے وفاقی حکومت سے درخواست کرکے اسے بحال کرا دیا ہے۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کیچ، بشمول تربت، آواران، پنجگور، واشک اور قلات اور خیبر پشتونخوا کے ضلع خیبر میں انٹرنیٹ سروسز بحال کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی اے نے ٹیلی کام آپریٹروں کو ان اضلاع کیساتھ ساتھ آر سی ڈی شاہراہ، خضدار بسیمہ این 30 شاہراہ اور آواران بیلہ روڈ اور اس سے ملحقہ قصبوں میں انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

پی ٹی اے ترجمان کے مطابق ڈیٹا خدمات کی بحالی سے شہریوں کو تعلیم، صحت، تجارت اور کمیونیکیشن سے متعلقہ ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔ دیگر علاقوں میں سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد مرحلہ وار انٹرنیٹ سروسز بحال کی جائیں گی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ موبائل فون آپریٹروں کو جہاں ممکن ہو اپنے موجودہ انفراسٹرکچر یعنی ٹو جی سائٹس کی تھری جی اور فور جی اپ گریڈ یشن اور نیٹ ورک کی توسیع کا جائزہ لینے کو بھی کہا جائے گا تاکہ ان علاقوں کے رہائشیوں کو بہتر آواز اور ڈیٹا خدمات فراہم کی جا سکیں۔
 

Advertisement