لاہور:(ویب ڈیسک)الیکٹرک گاڑیوں سے متعلق دنیا میں 5 ایسی فرضی داستانیں ہیں جن کو جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے۔
1- خواتین کی محبت
یہ بات حیران کن ہے کہ ابتدائی الیکٹرک کاریں اس وجہ سے ناکام ہوئیں کیونکہ ان کاروں سے خواتین محبت کرتی تھیں۔
ماضی قریب کے بیشتر حصوں میں الیکٹرک کاروں کو آٹوموٹو انڈسٹری، فیول کرائسس ٹنکررز، ریٹروفیٹرز اور آٹومیکر سکنک ورکس ڈیپارٹمنٹس کے دائرہ کار میں منتقل کر دیا گیا تھا۔ لیکن کچھ ابتدائی موٹر گاڑیاں الیکٹرک تھیں۔ 20 ویں صدی کے اوائل میں بڑے پیمانے پر تیار ہونے والی آٹوموبائل کے آغاز تک متعدد کمپنیوں نے الیکٹرک کاریں بنائیں اور فروخت کیں اور ابتدائی طور پر وہ گیس سے چلنے والی کاروں سے زیادہ مقبول تھیں۔
ان کا کام کرنا آسان تھا ، الیکٹرک سٹارٹرز نے گیس گاڑی کو شروع کرنے سے پہلے کے دنوں میں ایک بڑی کام کیا جس نے ان گاڑیوں کو خواتین میں مقبول بنا دیا اور یہی وجہ تھی جس کو لیکر کچھ لوگوں نے کہا کہ خواتین کی ان گاڑیوں سے محبت نے ان کو ناکام کردیا۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ مینوفیکچررز نے خاموش، سست، حد تک محدود الیکٹرک کی مارکیٹنگ کی جو خواتین کے لیے بہترین ہے۔ لیکن اس سے یہ واضح نہیں ہوتا کہ الیکٹرک کاروں کی صنعت کیوں زوال پذیر ہوئی۔
ابتدائی ای وی کی مقبولیت کے عروج پر بجلی نہیں تھی اور بہتر سڑکیں نایاب تھیں۔ الیکٹرک کاریں شہروں کے درمیان غیر مساوی خطوں پر ٹکرانے کے لیے نہیں بنائی گئی تھیں اور جیسے جیسے مزید سڑکیں بنتی گئیں خریداروں کے لیے طویل فاصلے طے کرنے کی صلاحیت زیادہ اہم ہوتی گئی۔
گیس سے چلنے والی کاریں زیادہ قابل اعتماد اور چلانے میں آسان ہوتی جا رہی تھیں ۔ 1910 کی دہائی کے وسط تک، گیس والی گاڑیاں سستی، تیز اور کہیں بھی سفر کرنے کے قابل تھیں۔
2-الیکٹرک کاروں کو آگ لگنے کے خطرات
شیورلیٹ کمپنی کی جانب سے اگست میں اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی 140,000 سے زیادہ بولٹ الیکٹرک گاڑیاں 2017 ماڈل سے لے کر 2022 تک فروخت ہونے والی ہر ایک گاڑی کو واپس منگوا لے گی تاکہ اس کی LG بیٹری میں مینوفیکچرنگ خرابی کی وجہ سے آگ لگنے کے ممکنہ خطرے کو دور کیا جا سکے۔
جرمنی میں ایک پارکنگ گیراج نے آگ لگنے کے خوف سے اس سال تمام ای وی اور ہائبرڈ کاروں پر پابندی عائد کر دی اور الیکٹرک Teslas اور Hyundais میں آگ لگنے کے واقعات نے توجہ اپنی جانب مبذول کروالی تھی۔
کچھ کار سازوں کو الیکٹرک گاڑیوں میں آگ لگنے کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، جو زیادہ دیر تک جلتی ہیں اور دوسری آگ کے مقابلے میں بجھانے کے لیے زیادہ خطرناک ہوتی ہیں۔ لیکن اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں میں آگ لگنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
الیکٹرک گاڑیوں میں آگ مینوفیکچرنگ کی خرابیوں، سافٹ ویئر کی خرابیوں یا بیٹری کو نقصان پہنچانے کے لیے کافی شدید کریش کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ گیس کاریں حادثات میں بھی جل جاتی ہیں اور درجنوں گاڑیوں کو واپس منگوانا شروع کیا گیا ہے جن کو پارک ہونے پر آگ لگ جاتی ہے۔
نیشنل فائر پروٹیکشن ایسوسی ایشن کے A2020 کے مطالعے کا اندازہ لگایا گیا ہے کہ 2018 میں ریاستہائے متحدہ میں 212,500 گاڑیوں میں آگ لگ گئی تھی۔ کچھ وجوہات، جیسے مسافروں کے ڈبے میں سگریٹ نوشی کرنا قابل ذکر ہے۔
3-الیکٹرک گاڑیاں صرف امیروں کیلئے ہیں
الیکٹرک گاڑیوں کی ناکامی کی فرضی داستان میں ایک بات یہ بھی آتی ہے کہ یہ گاڑیاں صرف امیر لوگ ہی افورڈ کرسکتے ہیں۔
ریپبلکنز کی جانب سے بائیڈن انتظامیہ کے ای وی خریدنے کے لیے ٹیکس کریڈٹ بڑھانے کے منصوبے پر اعتراض کیا گیا اور کہا گیا کہ سمجھ نہیں پا رہے کہ ہم امریکہ کے امیر ترین لوگوں کو ایسی چیز خریدنے کے لیے سبسڈی کیوں دے رہے ہیں۔
ہاؤس آٹو کاکس کے شریک چیئرمین نے کہا کچھ قانون سازوں نے $75,000 سے زیادہ آمدنی والے خریداروں کے لیے ٹیکس کریڈٹ کو مرحلہ وار ختم کرنے کی تجویز پیش کی۔
لیکن ضروری نہیں کہ الیکٹرک کاریں گیسولین والی گاڑیوں سے زیادہ قیمتی ہوں۔ سوئچنگ کے فوائد سے لطف اندوز ہونے کے لیے آپ Tesla Model S خریدنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ آپ Kia کو خرید سکتے ہیں جو اپنے نیرو کراس اوور کے تین ورژن فروخت کرتا ہے۔لیکن مجموعی طور پر الیکٹرک گاڑیاں گیس سے چلنے والی گاڑیوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ مہنگی ہوتی ہے۔
4-الیکٹرک گاڑیوں کا قبضہ
الیکٹرک گاڑیوں کے بارے ایک یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ یہ پٹرول اور گیس سے چلنے والی گاڑیوں کے مقابلے میں زیادہ ہونے کی وجہ سے ان کی جگہ لے لیں گی یا پھر ان کی جگہ پھر قبضہ کرلیں گی۔
5- الیکٹرک کاریں ماحول کیلئے خراب
الیکٹرک کاروں کے بارے یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ماحول کے لیے اتنی ہی خراب ہیں جتنی کہ گیس والی گاڑیاں ہیں۔
الیکٹرک گاڑیوں پر اعتراض والوں کا کہنا ہے کہ وہ ماحول کے لیے گیس کاروں کی طرح نقصان دہ ہیں، حالانکہ مختلف طریقوں سے۔کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج صرف ٹیل پائپ سے نہیں نکلتا۔ الیکٹرک کاریں اپنی پیداوار اور چارجنگ کے دوران CO2 خارج کرتی ہیں۔
فاؤنڈیشن فار اکنامک ایجوکیشن نے 2019 میں لکھا کہ سبز ہمیشہ صاف نہیں ہوتی۔
کسی بھی پروڈکٹ کو تیار کرنا اکثر زمین کے لیے برا ہوتا ہے اور کار جیسی بڑی اور پیچیدہ چیز بنانے کی ماحولیاتی لاگت بہت زیادہ ہوتی ہے۔ خام مال کا حصول، مینوفیکچرنگ، شپنگ، فروخت، سروسنگ یہ ماحولیاتی تباہی کا ایک حقیقی ثبوت ہے۔الیکٹرک گاڑیاں بنانے کا مطلب یہ ہے کہ وہ سب کچھ کرنا نیز لیتھیم اور دیگر عناصر کو حاصل کرنا اور اس پر کارروائی کرنا جو کرہ ارض پر نقصان دہ اثر ڈال سکتے ہیں۔