شہاب ثاقب میں ڈی این اے کی اہم اساس دریافت

Published On 29 April,2022 01:21 pm

ٹوکیو: (روزنامہ دنیا) زمین پر ابتدائے حیات کا ایک مفروضہ کہتا ہے کہ دور خلا سے زندگی کے بنیادی اجزا زمین تک پہنچے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اب نئی تحقیق میں مزید ثبوت ملے ہیں کیونکہ ایک شہاب ثاقب میں ڈی این اے کی تمام لازمی اساس دیکھی گئی ہے۔ جاپان کی ہوکائیدو یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے انتہائی حساس تحقیق کے بعد کہا ہے کہ انہوں نے آر این اے اور ڈی این اے کی تشکیل کرنے والے انتہائی بنیادی اجزا شہاب ثاقب میں دریافت کئے ہیں۔ سائنس دانوں نے 1969 میں آسٹریلیا میں گرنے والے مرچیسن میٹیورائٹ ، 1950 میں کینٹکی سے ملنے والے مرے شہابیے اور 2000 میں برٹش کولمبیا سے ملنے والے ٹیگش لیک شہابیے کا کئی برس طویل مطالعہ کیا ہے۔

ان تینوں میں نامیاتی اجزا کا ایک خزانہ ہے اور کاربن سے بھرپور ہیں۔ ان میں بطور خاص ڈی این اے کی اساس موجود ہے جو مل کر ڈی این اے کی تشکیل کرتی ہیں۔
 

Advertisement