نیویارک: (ویب ڈیسک) خلائی مخلوق کے وجود سے متعلق بحث تاحال جاری ہے اور تاحال کوئی حتمی طور پر نہیں جانتا کہ ایسی کوئی مخلوق موجود بھی ہے یا نہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے ایک ایسا سگنل خلاء کی وسعتوں میں بھیجنے کا فیصلہ کر لیا ہے کہ اگر کوئی خلائی مخلوق کسی دوسرے سیارے پر موجود ہو گی تو یہ سگنل یقینا اس تک پہنچ جائے گا۔
اگر یہ سگنل خلائی مخلوق تک پہنچ گیا تو وہ ہماری ہماری زمین اور ہم انسانوں کے بارے میں علم ہو جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ ریڈیو پیغام میں پہلی بار زمین کی اصل لوکیشن بھی بھیج رہے ہیں جس سے خلائی مخلوق کو زمین کے بارے میں حتمی طور پر علم ہو جائے گا کہ یہ زمین ہماری اس کہکشاں میں کس جگہ پر واقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خلا میں انسانی موجودگی کے 20 سال مکمل، ناسا نے مزید 3 خلا باز روانہ کر دیئے
اس کے علاوہ اس ریڈیو پیغام میں ایک مرد اور عورت کی ڈایا گرام اور ڈی این اے کی ڈرائنگ بھی شامل کی جائے گی، سگنل میں خلائی مخلوق کو اس پیغام کا جواب دینے کی دعوت بھی دی جائے گی۔
واضح رہے کہ آنجہانی ماہر فلقیات سٹیفن ہاکنگ کی طرف سے ایسے کسی ریڈیو پیغام سے متنبہ کیا گیا تھا، سٹیفن ہاکنگ نے کہا تھا کہ اگر انسان خلاءمیں ایسا کوئی ریڈیو پیغام بھیجے گا تو یہ انسانیت کے لیے خطرہ بھی ہو سکتا ہے کیونکہ ہو سکتا ہے کہ خلائی مخلوق ہم انسانوں کو نقصان پہنچانا چاہتی ہو۔
اگر ہم خود ہی اسے اپنی زمین کی موجودگی کے بارے میں بتا دیں گے تو وہ ممکنہ طور پر ہمیں نیست و نابود کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ماہرین فلکیات نے پانی والے 2 سیارے دریافت کر لئے
اس سے قبل Areciboپیغام خلاءمیں بھیجا جاتا تھا، بیکن ان دی گلیکسی اسی کا جدید ورژن ہے۔ Areciboپیغام پہلی بار 1974ءمیں خلاءمیں اسی مقصد کے لیے بھیجا گیا تھاتاہم اس پیغام میں خلائی مخلوق کے لیے بہت کم معلومات شامل تھیں۔