اسرائیل : سابق فوجی افسران نے نئی حکومت کو ملک کیلئے خطرہ قرار دیدیا

Published On 27 December,2022 07:08 am

تل ابیب : ( ویب ڈیسک ) اسرائیلی فضائیہ کے ایک ہزار سے زائد سینئر سابق فوجیوں نے نئی آنے والی حکومت کو ملک کے مستقبل کیلئے خطرہ قرار دے دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے تقریباً 1200 سابق فوجیوں ، بشمول ایک سابق اسرائیلی چیف آف سٹاف، نے ملک کے اعلیٰ قانونی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ آنے والی حکومت کے خلاف سخت کھڑے ہوں۔

نئی حکومت کے اقتدار سنبھالنے سے کچھ روز قبل اسرائیل کی سپریم کورٹ کے چیف اور دیگر اعلیٰ حکام کو لکھے گئے خط میں سابق فوجی افسران نے کہا کہ مذہبی اور انتہا پسند جماعتوں کا اتحاد اسرائیل کے مستقبل کے لیے خطرہ ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ہم معاشرے کے تمام طبقوں اور سیاسی میدان سے آتے ہیں، آج ہمارے درمیان جو چیز مشترک ہے وہ یہ ہے کہ اسرائیل کی جمہوری ریاست خطرے میں ہے۔

انہوں نے قانونی عہدیداروں کو " دفاع کی آخری لائن " قرار دیا اور ان سے درخواست کی کہ " ملک کو متاثر ہونے والی تباہی کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں "۔

تقریباً 1,200 دستخط کنندگان میں ڈین ہالٹز بھی شامل تھے، جنہوں نے 2005-2007 تک فوجی سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔

خیال رہے کہ اسرائیل کے سابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کے انتہائی دائیں بازو کے اتحادیوں نے یکم نومبر کے انتخابات میں پارلیمانی اکثریت حاصل کی ہے تاہم ابھی تک اتحادی مذاکرات مکمل نہیں کیے ہیں۔

توقع ہے کہ نیتن یاہو جمعرات کو اپنی نئی حکومت کے سربراہ کے طور پر دفتر واپس آئیں گے۔