نیویارک : ( ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ نے سکولوں میں سمارٹ فونز کے خطرات سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف وہ ٹیکنالوجی جو سیکھنے میں مدد دیتی ہے سکولوں میں ہونی چاہیے ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی تعلیم، سائنس اور ثقافت کی ایجنسی یونیسکو نے دنیا بھر کے سکولوں سے کلاس روم میں سمارٹ فونز پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یونیسکو کا کہنا ہے کہ موبائل ڈیوائسز خلفشار کا باعث بن سکتی ہیں، سٹوڈنٹس کی رازداری کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں اور سائبر مسائل کا بھی باعث بن سکتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چار میں سے ایک سے بھی کم ممالک میں سکولوں میں فون پر پابندی کے قوانین یا پالیسیاں موجود ہیں۔
برطانیہ میں ہیڈ ٹیچرز قوانین طے کرتے ہیں لیکن زیادہ تر سکولوں میں پابندیاں لاگو ہوتی ہیں۔
2021 میں اس وقت کے ایجوکیشن سیکرٹری نے انگلینڈ کے سکولوں میں موبائل فون پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن موجودہ محکمہ برائے تعلیم ( ڈی ایف ای ) کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ کرنا ہیڈ ٹیچرز پر منحصر ہے کہ آیا سکولوں میں موبائل فون استعمال کیے جا سکتے ہیں یا نہیں۔
ڈی ایف ای نے خبردار کیا کہ سکول میں موبائل تک رسائی کی اجازت دینے سے خطرات لاحق ہوتے ہیں، ہیڈ ٹیچرز کو ان خطرات کو کم کرنے کے لیے موبائل فون کو محدود کرنے یا منع کرنے پر غور کرنا چاہیے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ متعدد مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ سکولوں میں موبائل فون پر پابندی لگانے سے تعلیمی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔