اسلام آباد:(دنیا نیوز) ڈیٹا چوری،شناختی دستاویزات کے غلط استعمال اور پرائیویسی خلاف ورزیوں میں تشویشناک اضافہ ہو گیا۔
نیشنل سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم نے شہریوں کا ذاتی ڈیٹا محفوظ بنانے کی ہدایت کردی، شناختی کارڈ نمبرز، طبی و مالیاتی ریکارڈ کے لیک ہونے سے قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں، نیشنل سرٹ نے تمام سرکاری و نجی اداروں کو شہریوں کا ڈیٹا جمع، ذخیرہ یا پراسیس کرنے کا ذمہ دار قرار دے دیا۔
نیشنل سرٹ کا کہنا ہے کہ غیر محفوظ سسٹمز،انکرپشن کی کمی اور بدنیتی پر مبنی ایپس ڈیٹا چوری کا باعث بن رہی ہیں، صرف ضرورت پر ہی شناختی کارڈ اور ذاتی کاغذات شیئر کریں، شہری مضبوط پاس ورڈز اور ٹو فیکٹر آتھنٹیکیشن کا استعمال کریں۔
علاوہ ازیں نیشنل سرٹ کا مزید کہنا تھا کہ غیر تصدیق شدہ سروس پرووائیڈرز اور غیر معتبر ایپس سے پرہیز کیا جائے، جب کہ اداروں کو ڈیٹا انکرپٹ کرنے، بیک اپ رکھنے اور ملازمین کی سائبر ٹریننگ کی ہدایت کردی، ذاتی ڈیٹا کا تحفظ محض قانونی تقاضا نہیں بلکہ قومی ضرورت ہے۔