سٹار لنک سمیت عالمی و مقامی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کیلئے پاکستان میں راہ ہموار

Published On 15 September,2025 04:54 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سٹار لنک سمیت عالمی و مقامی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کیلئے پاکستان میں راہ ہموار ہو گئی۔

پی ٹی اے نے فکسڈ سیٹلائٹ سروسز کے لائسنس کا مسودہ جاری کر دیا، مسودہ لائسنس سے دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت ممکن ہوگی۔

مسودہ لائسنس کے تحت کمپنیاں سیٹلائٹ سسٹمز کو چلانے کی مجاز ہوں گی، فکسڈ ارتھ سٹیشن، گیٹ وے سٹیشن اور وی سیٹ کی اجازت ہوگی، براڈ بینڈ، بیک ہال اور انٹرنیٹ بینڈوڈتھ سروسز فراہم کی جا سکیں گی۔

لائسنس حاصل کرنے کے بعد کمپنیاں صارفین کو براہِ راست سروس دیں گی، فکسڈ سیٹلائٹ سروس لائسنس فیس پانچ لاکھ ڈالر مقرر کی گئی ہے، ماضی میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز کیلئے 15 الگ الگ لائسنسز لینا لازمی تھے۔

نئے نظام سے صرف ایک لائسنس کے ذریعے سیٹلائٹ سروسز ممکن ہوں گی، لائسنس کی مدت 15 برس ہوگی، منظوری کے 18 ماہ میں سروسز فراہم کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

کمپنیوں کو پاکستان میں کم از کم ایک گیٹ وے سٹیشن قائم کرنا ہوگا، پی ٹی اے لائسنس کے تحت صارفین کا ڈیٹا ملک کے اندر ہی محفوظ رکھنے کی شرط عائد کی گئی ہے۔

لائسنس سے قبل کمپنیوں کو پاکستان سپیس ایکٹیوٹیز ریگولیٹری بورڈ میں رجسٹریشن حاصل کرنا ہوگی، پی ایس اے آر بی 2024 کے قواعد کے تحت سپیس سرگرمیوں کا مجاز ادارہ ہے۔

پی ایس اے آر بی نے عالمی کنسلٹنٹ کے ساتھ ریگولیٹری فریم ورک پر کام شروع کررکھا ہے، ریگولیٹری فریم ورک مکمل ہونے کے بعد کمپنیوں کی رجسٹریشن شروع ہوگی۔

لائسنس فیس پانچ لاکھ ڈالر کے ساتھ ریونیو شیئرنگ ماڈل بھی شامل ہے، لائسنس ہولڈرز کو سالانہ 1.5 فیصد یو ایس ایف فنڈ میں جمع کرانا لازمی ہوگا۔

پی ٹی اے نے مسودہ لائسنس 19 ستمبر 2025 تک عوامی جائزے کے لیے جاری کیا، حتمی لائسنس پی ٹی اے کی منظوری کے بعد شائع کیا جائے گا۔

سٹارلنک، شنگھائی سپیس کام اور دیگر کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہاں ہیں ، پی ٹی اے نے مسودہ لائسنس اسٹیک ہولڈرز کی آراء کے بعد تیار کیا۔

فروری 2025 کے مشاورتی عمل میں موصولہ تجاویز شامل کی گئیں، ٹیلی کام ایکٹ اور پالیسیوں کے مطابق مسودہ میں ترامیم کی گئیں۔