لاہور: (روزنامہ دنیا) اردن کے شمال مشرق میں ایک روٹی کی باقیات منظر عام پر آئی ہیں جس کو ساڑھے 14 ہزار برس پہلے پتھر کے ایک تنور کے اندر تیار کیا گیا تھا۔
یہ انکشاف محققین کیلئے ایک خوشخبری بھی لے کر آیا کہ انسانوں نے زراعت کو دریافت کرنے سے ہزاروں برس قبل اس خوراک کی تیاری شروع کر دی تھی۔ دریافت ہونیوالی روٹی جو غالبا غیر خمیری تھی اُسے ہموار بنایا گیا۔ یہ زمینی بیجوں مثلا جو یا گندم سے تیار کی گئی تھی یہ روٹی جس زمانے میں تیار کی گئی اُسے "نتوفی" تہذیب کے نام سے جانا جاتا ہے۔
اس تہذیب نے اپنے پیروکاروں کو خانہ بدوشی اور دیہی زندگی کے بجائے ایک مستحکم طرزِ حیات کی جانب مائل کیا۔ کوپن ہیگن یونیورسٹی میں آثاریاتی نباتات کے علم کی محققہ آمایا آرنز کے مطابق اتنے پرانے مقام پر روٹی کا پایا جانا ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔ آمایا نے اس تحقیق کو تیار کرنے میں مرکزی کردار ادا کیا جو پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز نامی تحقیقی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔ اس سے قبل قدیم ترین روٹی کا ثبوت ترکی میں ایک مقام پر ملا تھا جس کی عمر 9100 برس ہے ۔