لندن: (دنیا نیوز) روز ایڈگلے نے برطانیہ کے مارگیٹ ساحل سے یکم جون کو اپنے سفر کا آغاز کیا اور 157 روز تک 200 میل کا سفر طے کرنے کے بعد واپس اسی مقام پر آکر سفر کا اختتام کیا جہاں ان کا استقبال کیا گیا۔
روز ایڈگلے دنیا کے پہلے شخص بن گئے جنہوں نے طویل ترین تیراکی کی اور 157 روز تک زمین پر قدم رکھے بغیر سمندر میں تیرتے ہوئے اپنا سفر طے کیا۔
روز ایڈگلے روزانہ 12 گھنٹے تیراکی کرتے اور کھانے میں یومیہ 640 کیلے کھاتے جو ان کی غذائی ضرورت کو پورا کرتا۔ ایڈونچر سے بھرپور روز ایڈگلے کے سمندری سفر کے دوران لائیو بوٹ بھی ان کے ہمراہ تھی لیکن انہوں نے مسلسل سمندر میں رہ کر نیا عالمی ریکارڈ بنایا جس کے بعد ان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کرلیا گیا ہے۔
@RossEdgley is about to be the first person ever to swim around Great Britain.
— Red Bull UK (@RedBullUK) November 3, 2018
Join us live for the final few moments of the #GreatBritishSwim: https://t.co/29pyGSMgvV pic.twitter.com/D4SPnp3RSg
33 سالہ برطانوی تیراک نے اپنے سفر کے دوران کئی مشکلات کا بھی سامنا کیا، ایک موقع پر جیلی فش ان کے سوئمنگ سوٹ سے چپک گئی اور اس نے ان کے چہرے پر بھی حملہ کیا۔
روز ایڈگلے کا خیال تھا کہ وہ یہ سفر 100 روز میں طے کرلیں گے تاہم جب وہ 200 میل کا سفر طے کر کے ساحل پر پہنچے تو ان کا اپنی فیملی اور استقبال کرنے والوں سے پہلا مکالمہ تھا کہ معاف کیجئے گا میں تاخیر سے پہنچا ۔
تیراک روز ایڈگلے نے اپنے سمندری سفر کے بارے میں بتایا کہ تین روز تک وہ خطرناک لہروں کا سامنا کر رہے تھے کہ ان کے سامنے ایک وہیل مچھلی بھی آئی لیکن اس نے انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچایا۔
روز ایڈگلے نے اپریل 2016 میں دنیا کے سب سے اونچے پہاڑ ماؤنٹ ایورسٹ کے برابر سفر 19 گھنٹے میں رسی پر چڑھ کر طے کیا تھا۔