آسٹن: (روزنامہ دنیا) امریکی ماہرین نے عقاب جیسی چونچ رکھنے والے ڈائنوسار کی ایک نئی قسم دریافت کرنے کا اعلان کیا ہے جو آج سے تقریباً 8 کروڑ سال پہلے پایا جاتا تھا اور لگ بھگ ساڑھے چھ کروڑ سال پہلے مکمل طور پر ختم ہوگیا۔ دریافت اور حتمی شناخت کے بعد اس ڈائنوسار کو اکوئیلرہینس پیلیمنٹس (Aquilarhinus palimentus) کا نام دیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس ڈائنوسار کی باقیات 1980 میں بگ بینڈ نیشنل پارک ٹیکساس سے برآمد ہوئی تھیں اوراسے پہلے سے دریافت شدہ ڈائنوسار ہی کی کوئی نوع سمجھا جاتا رہا۔ جدید ترین اور زیادہ حساس آلات کی مدد سے جب باقیات کا ایک بار پھر جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ یہ اتنے مختلف ہیں کہ اب تک دریافت شدہ کسی بھی ڈائنوسار سے مماثلت نہیں رکھتے۔
اس کی کھوپڑی خاصی مکمل حالت میں ہے جس کی چونچ والا حصہ عقاب جیسا ہے جبکہ نچلا جبڑا خاصا چوڑا ہے۔ چونچ کے نچلے اور بالائی حصے دو چوڑی کھرپیوں کی طرح نظر آتے ہیں۔ ماضی میں بھی چونچ والے کئی ڈائنوسار دریافت ہوچکے ہیں جن کی باقیات کا تجزیہ کر کے یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ اس قسم کے ڈائنوسار کی بہت سی انواع موجود تھیں بلکہ جہاں تک نبات خور ڈائنوسارز کا تعلق ہے تو ان میں چونچ والے ڈائنوسارز کی سب سے زیادہ اقسام تھیں۔