جنگلات کی کمی، توجہ مبذول کرانے کیلئے انڈونیشی شہری کا اُلٹے پاؤں مارچ

Last Updated On 07 August,2019 09:55 am

جکارتہ: (ویب ڈیسک) انڈونیشیا میں ایک شخص نے حیران کن انداز میں ماحولیاتی تبدیلی اور جنگلات کی کٹائی کیخلاف الٹے قدم چل کر 700 کلو میٹر سفر کرینگے۔ پیدل چلنے کا مقصد اعلیٰ حکام کی توجہ مبذول کرانا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ خبر انڈونیشیا کے شہر جاوا سے آئی ہے جہاں ایک شخص نے علاقے میں کم ہوتے جنگلات کی طرف توجہ مبذول کرانے کیلئے الٹے قدم چل کر 700 کلو میٹر سفر طے کر رہا ہے۔ 43 سالہ میڈی باسٹونی جو چار بچوں کے باپ ہیں نے سفر کا آغاز جولائی کے وسط میں کیا تھا اور 16 اگست کو ملک کے دارالحکومت جکارتہ پہنچیں گے۔ 17 اگست کو ملک کا 74واں یوم آزادی منایا جائے گا۔

میڈی باسٹونی نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ یقیناً میں تھکا ہوا ہوں لیکن میں آئندہ نسل کے مستقبل کے لیے سب کرنے کیئیے تیار ہوں میرے علاقے میں درخت ختم ہو رہے ہیں مجھے ہی کچھ کرنا تھا لہذا تکالیف برداشت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

43 سالہ میڈی جکارتہ پہنچ کر صدر جوکو وائیڈوڈو سے ملنا چاہتے ہیں تاکہ علاقے میں کم ہوتے جنگلات کے مسئلے سے آگاہ کر سکیں۔

  میڈی کے مطابق گرمی برساتے سورج کی دھوپ میں الٹے قدم چلتے ہوئے روزانہ 20 سے 30 کلو میٹر سفر طے کرتے ہیں۔ انہوں نے کمر پر ضروری اشیا سے بھرا بیگ پہنا ہوا ہے جسکے ساتھ انہوں نے شیشہ لگا رکھا ہے تاکہ پیچھے سب دکھائی دیتا رہے اور ٹھوکر لگ کر گرنے سے بچا جا سکے۔ رستے میں چلتے ہوئے سپورٹرز ان کو کھانا کھانے اور رات رُکنے کی پیشکش کرتے ہیں مگر میڈی کسی کے پاس رکنے کے بجائے سورج کے غروب ہوتے ہی شیڈول کے مطابق مطلوبہ جگہ پر جا کر سو جاتے ہیں۔

43 سالہ میڈی کا کہنا ہے کہ الٹے قدم چل کر میں پیغام دینا چاہتا ہوں کہ قوم پیچھے مڑ کر ان ہیروز کو دیکھے جو انڈونیشیا کی آزادی اور بہتری کے لیے لڑے۔

ماحولیات پر کام کرنے والی عالمی تنظیم ’گرین پیس‘ کے مطابق انڈونیشیا کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں جنگلات تیزی سے کم ہو رہے ہیں۔