کیف: (روزنامہ دنیا) یوکرائن کے 24 سالہ طالب علم نے آرمی ٹریننگ لینے کی لازمی شرط سے بچنے کیلئے 81 سالہ خاتون سے شادی کر لی اور27 سال عمر ہونے پر بزرگ خاتون کو طلاق دے کر اپنی نئی زندگی شروع کرسکے گا کیونکہ 26 سال سے زائد عمر پر لازمی آرمی ٹریننگ کا قانون لاگو نہیں رہتا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرائن میں 24 سالہ نوجوان الیگزینڈر نے خاندانی مخالفت اور تنقید کے باوجود اپنے دوست کی 81 سالہ دادی سے شادی رچا لی تاہم اس شادی کا مقصد یوکرائن میں ہر طالب علم کو ایک سال کی لازمی فوجی ٹریننگ سے بچنا تھا۔ ہر طالب علم کی طرح الیگزینڈر کو بھی ایک خط موصول ہوا جس میں انہیں نزدیکی آرمی کیمپ میں جا کر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی تاکہ وہ ایک سالہ لازمی کورس میں شرکت کر سکے تاہم طالب علم ٹریننگ میں حصہ نہیں لینا چاہ رہا تھا اوراس حوالے سے منصوبے سوچنے کرنے لگا اور کئی دوستوں سے مشورے بھی کئے۔
کئی دن کی سوچ بچار کے بعد الیگزینڈر نے آرمی ٹریننگ سے بچنے کیلئے ایک ایسے قانون کا فائدہ اُٹھایا جس میں صرف اس شخص کو ٹریننگ سے استثنیٰ حاصل تھی جس کا اپنی کمزور یا بیمار اہلیہ کی دیکھ بھال کیلئے گھر پر رہنا ضروری ہو چنانچہ طالب علم نے 81 سالہ خاتون سے شادی کر کے بہانہ تیار کر لیا۔
اس کیلئے اس نے اپنے ایک قریبی دوست کی مدد لی اور اسی دوست کی 81 سالہ دادی کو لازمی آرمی ٹریننگ سے بچنے کیلئے اپنی دلہن بنا کر گھر لے آیا اور اس کی خدمت میں لگ گیا۔
واضح رہے کہ یوکرائن میں 18 سے 24 سال کے نوجوانوں کیلئے ایک سالہ آرمی ٹریننگ لینا لازمی ہوتا ہے، اب الیگزینڈر کا منصوبہ ہے کہ وہ 27 سال کی عمر کو پہنچتے ہی 81 سالہ بزرگ خاتون کو طلاق دے گا اور باقی زندگی اپنی مرضی کے مطابق گزارے گا کیوں کہ 26 سال سے زائد عمر والوں کیلئے آرمی ٹریننگ لازمی نہیں۔