لاہور: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا کا استعمال نوجوانوں سمیت ہر عمر کے افراد کی زندگی میں رچ بس گیا ہے، سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک، واٹس ایپ، انسٹا گرام سمیت دیگر متعدد ایپس کو استعمال کرنے کے لیے صارفین سمارٹ فون کا استعمال کرتے ہیں، ماہرین اس خدشہ کا بھی اظہار کر چکے ہیں کہ سمارٹ فون کا زیادہ استعمال نوجوانوں کو کھیلوں سے دور کر رہا ہے جس سے بیماریاں پروان چڑھ رہی ہیں، اب ایک حیران کن خبر انڈونیشیا سے آئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق موجودہ صدی میں سمارٹ فون کا استعمال بے حد عام ہوگیا ہے۔ اب انڈونیشیا میں اس کا منفرد نکالا گیا ہے، انڈونیشیا کے مغربی صوبے جاوا کے دارالحکومت بینڈونگ میں نوجوانوں کو عادت سے چھٹکارا دلانے کے لیے انوکھی پیشکش کی گئی ہے۔
بینڈونگ کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 12 ایلیمنٹری اور مڈل سکول کے طلبہ کو چوزے (مرغی کے بچے) دیئے گئے ہیں جن کو پالنے کے دوران طلبہ مصروف رہیں گے اور انٹرنیٹ و سمارٹ فون کے استعمال سے بھی دور رہیں گے۔
شہر کے میئر اوڈڈ ڈینیل کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کو پیش کرنے کا مقصد یہ ہے کہ چوزوں کو پالنے اور ان کی پرورش کرنے سے طلبہ میں قیمتی صلاحیتیں اجاگر ہونے کے ساتھ ساتھ ان میں احساسِ ذمہ داری بھی پیدا ہوگا۔
میئر نے طلبہ کو اس حوالے سے انعام دینے کی بھی پیشکش کی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ جو طلبہ اپنے چوزے کو بڑا کرکے اسے صحت مند مرغی بنائیں گے انہیں انعام دیا جائے گا۔