پیرس: (ویب ڈیسک) ہالی ووڈ فلم سپائیڈ مین اتنی مشہور ہوئی کہ بچوں سمیت ہر کوئی اس کا دلدادہ ہو گیا تھا، چند ماہ قبل فرانس میں موجود ایک مہاجر نے بچے کی زندگی بچائی جس کے بعد وہ سب کی نظروں میں ہیرو بن گیا تھا جس کے بعد فرانسیسی صدر میکرون نے انہیں بلا کر داد بھی دی اور ان کی شہریت کے لیے قانونی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ اسی طرح کی ایک اور خبر فرانس سے آئی ہے جہاں پر ایک منچلے نوجوان نے مظاہرین کی حمایت کرنے کے لیے ایک انوکھا ہی انداز اپنایا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خطروں سے کھیلنا ایڈونچر کے شوقین افراد کا پسندیدہ کام ہوتا ہے اور اسی شوق پر عمل درآمد کرتے ہوئے یہ افراد ایسے ایسے کام سرانجام دے دیتے ہیں جسے دیکھ کر لوگ دنگ رہ جاتے ہیں۔
اسی طرح حال ہی میں ایک فرانسیسی شہری جن کاموازنہ فلمی ہیرو سپائیڈر مین سے کیا جاتا ہے، نے مظاہرین کی حمایت کے لیے سپائیڈر مین کا انداز ہی اپنایا ہے۔
فرانس سے تعلق رکھنے والے57 سالہ الین رابرٹ فرانس میں پینشن اصلاحات کے خلاف احتجاج میں مظاہرین کی حمایت کرنے کے لیے بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے پیرس کی 48 منزلہ بلند و بالا عمارت پر چڑھ گئے اور عمارت پر چڑھنے کے لیے انہیں 52 منٹ لگے۔
عمارت پر چڑھنے سے قبل ان کا کہنا تھا کہ لوگ اپنی زندگی کے 40 سال غلامی کر کے گزار دیتے ہیں اور انہیں اپنی نوکری پسند بھی نہیں
یہ بھی پڑھیں: مالی کا غیر قانونی تارک وطن فرانس کا ہیرو بن گیا
الین رابرٹ کو دنیا بھر میں بغیر رسی کے بلند و بالا عمارتیں سَر کرنے کے حوالے سے جانا جاتا ہے، کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ لوگ ایک اچھی زندگی بسر کریں اس لیے آج سڑکوں پر جمع ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمارت پر چڑھنے کے دوران مجھے سردی کی وجہ سے بے حد مشکل ہوئی، میری عمر 57 سال ہے اور میں ریٹائرمنٹ سے قریب ہوں، میں صرف چڑھائی کر کے ہی پیسہ کماتا ہوں۔
فرانسیسی سپائڈر مین کے اس کارنامے کا مقصد فرانس میں جاری پینشن اصلاحات کے خلاف مظاہرین کی حمایت کرنا تھا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل مالی سے تعلق رکھنے والے مسلم تارکین وطن محمود غساما نے پیرس میں ایک بچے کو بچانے کے لیے جان کی بازی لگا دی، کثیرالمنزلہ عمارت سے گرتے بچے کو بچا کر فرانس کا ہیرو بن گیا۔ فرانسیسی صدر نے ان کو صدارتی محل میں دعوت دی اور اعزازی شہریت کیساتھ نوکری بھی دے دی۔