نیو یارک: (دنیا نیوز) امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ کی خبریں ہر زبان پر زدعام ہیں تاہم اب امریکا کی فرانس کے درمیان تجارتی کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، واشنگٹن کی طرف سے پیرس کی مصنوعات پر 100 فیصد درآمد ٹیکس لگانے کی دھمکی دیدی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی حکام کی طرف سے دھمکی دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فرانسیسی مصنوعات پر 2.4 ارب ڈالر مالیت کا ٹیکس عائد کیا جائےگا۔
واضح رہے کہ امریکا کی چین کے ساتھ بھی تجارتی معاملات پر کشیدگی چل رہی ہے، متعدد بار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بیجنگ کی مصنوعات پر ٹیکس لگا چکے ہیں جس کے جواب میں چینی صدر شی جنگ پنگ نے بھی بدلے میں بڑے پیمانے پر ٹیکس لگائے، اس دوران کشیدگی میں بھی کمی آئی تاہم اس کے اثرات مسلسل چل رہے ہیں۔ اس کشیدگی کے بعد اب امریکا کی کشیدگی فرانس کے ساتھ بڑھنے لگی ہے۔
تجارتی کشیدگی کے بعد فرانسیسی مصنوعات پر اضافی ٹیکس لگانے کے بعد فرانسیسی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ اگر یہ اضافی ٹیکس لگایا گیا تو یورپی یونین ایک ہو کر امریکی مصنوعات پر ٹیرف لگائے گا۔
یاد رہے کہ فرانس نے گوگل، فیس بک، ایمازون جیسی امریکی کمپنیوں پر تین فیصد ڈیجیٹل ٹیکس عائد کیا تھا۔ نئے ٹیکس کا مقصد غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے ٹیکس ادائیگی کو یقینی بنانا ہے۔ فرانس نے 75 کروڑ پاؤنڈز سے زیادہ کمانے والی ان ڈیجیٹل کمپنیوں پر ٹیکس لگایا جو اڑھائی کروڑ پاؤنڈز فرانس سے کماتی ہیں۔
اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فرانسیسی ہم منصب میکرون کے نیٹو سے متعلق بیان کو توہین آمیز اور برا قراردیتے ہوئے کہا کہ فرانسیسی صدر کا نیٹو سے متعلق نامناسب بیان 28 ممالک کے لئے نہایت برا بیان تھا، حالانکہ نیٹو اتحاد میں خود فرانس کو اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، فرانس میں بے روزگاری کی شرح بھی بہت زیادہ ہے۔