پیرس: (دنیا نیوز) ملک کے چالیس شہروں میں لاکھوں افراد نے ہڑتال میں شرکت کی۔ کئی مقامات پر عوام اور فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
ڈاکٹرز، پولیس، وکلا، ٹیچرز اور ٹرانسپورٹرز نے بھی مظاہرین میں شامل ہو کر ہڑتال میں حصہ لیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے فورسز نے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ شہریوں نے آٹھ تیل کی ریفائنریز کو بند کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فرانس میں ملک گیر ہڑتال کے باعث نوے فیصد ریل کا نظام جام ہو گیا جبکہ تیس فیصد فلائٹس کینسل ہو گئیں۔ خیال رہے کہ فرانسیسی صدر نے پوائنٹ بیسڈ پینشن نظام لانے کا اعلان کیا ہے۔ فرانس میں موجودہ پینشن نظام میں بیالیس سکیمیں ہیں۔