لاہور: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں ایمرجنسی کے دوران ٹرینوں کو روکنے کے لیے مختلف ہدایات ادارے کی طرف سے شہریوں کو ملتی رہتی ہے، تاہم ایک خبر سکاٹ لینڈ سے آئی ہے جس نے سب کو حیران کیا ہوا، خبر کے مطابق گائے نے مسافر ٹرین کو روک لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سکاٹ لینڈ کی پہاڑی گائے بھاری بھرکم اور دکھنے میں عام گائے سے کافی بڑی ہوتی ہے جو حال ہی میں ایک مسافر ٹرین کے آڑے آگئی۔
UPDATE: It s not safe to attempt to pass the area at the moment. In this picture, you can see trains on both tracks are being held. We really appreciate your patience if you re on board either train or at a station waiting. Sorry. ^CT pic.twitter.com/8i08s5yeiZ
— ScotRail (@ScotRail) January 14, 2020
سکاٹ لینڈ کے ریلوے ملازمین نے بتایا کہ ایک بھاری بھرکم گائے کو ریلوے کی پٹریوں پر گھومتے پھرتے دیکھا گیا جس کی وجہ سے مسافر ٹرین ایک گھنٹے کے لیے رکی رہی۔
UPDATE: Absolute unit spotted on the track at Pollokshaws West. Sorry if you re being delayed due to this. @NetworkRailScot track staff on their way to attempt to encourage these coos to mooove back to the park. ^CT pic.twitter.com/fkFqtxYqit
— ScotRail (@ScotRail) January 14, 2020
سکاٹ لینڈ ریلوے کی جانب سے ایک ٹوئٹ بھی کی گئی جس میں بتایاگیا کہ ایک بڑی اور لمبے بالوں والی گائے قریبی پولوک کنٹری پارک سے فرار ہوکر ریل کی پٹریوں پر گھوم پھر رہی تھی اور اس کی وجہ سے ایک گھنٹے تک ٹرین کا راستہ بلاک رہا۔
We’re on our way! Hopefully @ScotRail will be on the mooove soon Sorry for any inconvenience to those travelling. https://t.co/uOcK7dGTWj
— Glasgow City Council (@GlasgowCC) January 14, 2020
ادارے نے ٹوئٹ کے ذریعے معذرت کرتے ہوئے لکھا کہ ہم تاخیر کی وجہ سے آپ سے معذرت خواہ ہیں۔
سکاٹ لینڈ ریلوے کی جانب سے ویڈیو شیئر کی گئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے گائے کو چارے سے بھری ایک ٹوکری کے ذریعے ریلوے کی پٹریوں سے ہٹایا گیا۔
حکام کا کہنا تھا کہ اس پہاڑی گائے کی وجہ سے مسافرین کو ایک گھنٹے تاخیر کا شکار رہنا پڑا تھا۔
The coos have been retrieved and moooved back to Pollok Park. Our cooncil team are working with rail staff to check where the breach in the fence is... maybe they just needed a wee calf!!
— Glasgow City Council (@GlasgowCC) January 14, 2020