نیو یارک: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں کچھ ایسی خبریں پڑھنے کو ملتی ہیں جن پر فوری طور پر یقین کرنا مشکل ہو جاتا ہے، اسی طرح کی ایک خبر امریکا سے آئی ہے، جہاں پر 10 لاکھ پاؤنڈز (20 کروڑ روپے) سالانہ تنخواہ لینے والے نوجوان کو سینڈوچز چوری کرنے پر معطل کر دیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی بینکنگ گروپ میں کروڑوں روپے تنخواہ لینے والے عہدیدار کو سینڈوچز چرانے پر معطل کردیا گیا۔
معروف امریکی سٹی بینکنگ گروپ نے اعلیٰ عہدیدار پارس شاہ کو دفتر کی کینٹین سے کھانا چرانے کے الزام میں معطل کیا۔
31 سالہ پارس شاہ امریکن بینکنگ گروپ کے لندن ہیڈکوارٹر میں اہم عہدے پر تعینات تھے، انہوں نے 2017 میں ہی اِس گروپ میں ملازمت اختیار کی تھی۔
امریکی میڈیا نے بینکنگ ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پارس شاہ جس عہدے پر تعینات تھے، ان کی سالانہ تنخواہ 10 لاکھ پاؤنڈ تھی اور یہ رقم پاکستانی روپوں میں تقریباً 20 کروڑ روپے بنتی ہے۔
خیال رہے کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے قبل جاپان کے ایک بینک نے اپنے لندن کے بینکر کو ایک ساتھی کی بائیک سے سامان چوری کرنے پر نوکری سے فارغ کردیا تھا۔