نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت میں گائے کے گوشت کو مقدس مانا جاتا ہے، اسی لیے مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتیوں پر نام نہاد الزام لگا کر ان پر بدترین تشدد کیا جاتا ہے، جس کے باعث کئی لوگ زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں، اسی حوالے سے ایک اور خبر بھارت سے آئی ہے جہاں پر مغربی ریاست گوا میں شیروں کو سزا دینے کی تجویز سامنے آئی ہے، یہ تجویز اس لیے سامنے آئی ہے کہ شیر گائے کا گوشت کھاتے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی مغربی ریاست گوا میں شیروں کو سزا دینے کی تجاویز موضوع بحث بنی رہی۔ ایک اجلاس میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رکن چرچل الیماونے شیروںکو سزا دینے کا عجیب و غریب مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گائے کھانے والے شیروں کو بھی وہی سزا ملنی چاہئے جو انسانوں کو دی جاتی ہے۔
یہ معاملہ گزشتہ ماہ پانچ افراد کے ہاتھوں ایک شیرنی اور اس کے تین بچوں کو ہلاک کئے جانے پر اپوزیشن پارٹی کے رہنما دگمبرکمات نے اٹھایا اور توجہ دلاﺅ تحریک پیش کی جس میں شیروں کو سزادینے کی تجویز دی گئی تھی۔
چرچل الیماو کا کہنا تھا کہ ایک انسان گائے کھاتا ہے تو اسے سزا ملتی ہے ایسے میں اس شیر کیلئے کیا سزا ہے جو ایک گائے کو کھالے؟۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مان لیا کہ شیر اہم ہیں لیکن انسانی تحفظات کو دیکھیں تو گائے بھی اہم ہے اس سارے معاملے میں انسانوں کو نظراندازنہیں کیاجاسکتا۔
اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پرمود سوانت نے کہا کہ شیروں کو مقامی افراد نے اس لئے مارا کیونکہ انہوں نے ان کے جانور کھالئے تھے۔