ٹوکیو: (روزنامہ دنیا) تاما آرٹ یونیورسٹی ٹوکیو سے گریجویشن کرنیوالی طالبہ رائی ساکاموتوکا نے فیشن ڈیزائننگ میں اپنا ہنر منوانے کیلئے ربڑبینڈز سے بنے ملبوسات ایجاد کر لئے جنہیں پہنا بھی جا سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ وہی ربڑبینڈز ہیں جو گھروں، دفتروں اور ہوٹلوں میں عام استعمال ہوتے ہیں جنہیں رائی ساکاموتوکا نے آپس میں بڑی خوبی اور مہارت سے جوڑ کر شال، سکرٹ اور جیکٹ وغیرہ جیسے ملبوسات میں تبدیل کیا ہے۔
دور سے دیکھنے پر یوں لگتا ہے جیسے یہ اون سے بنے لباس ہوں لیکن انہیں چھونے پر معلوم ہوتا ہے کہ دراصل انہیں ربڑبینڈز سے بنایا گیا ہے۔