برلن: (ویب ڈیسک) کورونا وائرس نے دنیا بھر میں اپنے پنجے گاڑے ہوئے ہیں، اس مہلک وباء کے باعث دنیا بھر میں ہزاروں افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں، جبکہ اس بیماری کے باعث دنیا بھر میں سماجی رابطوں میں کمی کی ہدایات بھی دی جا رہی ہیں۔ تاہم ایک خبر نے سب کو حیران کر دیا ہے، پیار اور عشق کرنے والے دو ایسے دوست بھی ہیں جو اب بھی اس وائرس کو اپنی محبت کی راہ میں حائل نہیں ہونے دے رہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈنمارک کی انگا راسموسن 85، اور جرمنی کے کارستن توشین ہانسن 89، روزانہ سرحد پر ایک دوسرے کو ملتے ہیں۔ ان کی یہ ملاقات ایون توفت کے قصبے کی سرحد پر ہوتی ہے جہاں یہ بات چیت کرتے ہیں اورکھانا کھاتے ہیں۔
راسموسن اپنے آبائی قصبے گالہوس سے سرحد تک خود گاڑی چلا کر جاتی ہیں جبکہ ہانسن اپنے آبائی علاقے سدرلوگم سے اپنی موٹرسائیکل پر سرحد پر آتے ہیں۔ جب سے شٹ ڈاؤن ہوا ہے یہ دونوں آپس میں روزانہ ملنے کی کوشش کرتے ہیں اور فون پراکثر بات کرتے ہیں۔
راسموسن نے جرمنی کے سرکاری خبر رساں ادارے کو بتایا کہ یہ افسوسناک بات ہے لیکن ہم اسے تبدیل نہیں کرسکتے۔ یہ دونوں اب مقامی سیلیبریٹی بن چکے ہیں۔ اس قصبے کے میئر نے اپنے موٹرسائیکل پر اس جوڑے کو ایک دوسرے سے ملتے اور بات چیت کرتے دیکھا۔