برلن: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں کچھ ایسی خبریں حیران اور پریشان کر دینے والی خبریں پڑھنے کو ملتی ہیں جس کو پڑھنے کے بعد ہر کوئی ورطہ حیرت میں مبتلا ہو جاتا ہے، اسی طرح کی ایک دلخراش خبر جرمنی سے آئی ہے، جہاں پر ایک نرس کو گرفتار کر لیا گیا ہے، نرس کو کو قبل از قت پیدا ہونے والے پانچ بچوں کو زہر دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار نرس پر شبہ ہے کہ اس نے قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کو مورفین کا انجکشن دیا تھا۔ مبینہ طور پر زہر دیے گئے بچوں کو بچا لیا گیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق جنوبی جرمنی کے اولم یونیورسٹی ہسپتال سے بدھ کو خاتون نرس کو گرفتار کیا گیا تھا۔ تفتیشی اہلکاروں کو نرس کے لاکر سے ملنے والی سرنج، جس میں ماں کا دودھ بھرا ہوا تھا، سے مورفین کے ذرات ملے۔
یولم کے پولیس سربراہ برنارڈ ویبر نے میڈیا کو بتایا کہ سرنج میں موجود ماں کے دودھ میں مورفین ملا ہوا تھا۔
تفتیش کرنے والوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 20 دسمبر کو گرفتار ہونے والی نرس ڈیوٹی پر موجود تھی جب پانچ نومولود اچانک سانس لینے میں مشکلات کا شکار ہوگئے جس سے ان کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو گیا۔ خوش قسمتی سے بچوں کو فوری طور پر طبی امداد دے دی گئی جس کی وجہ سے ان کی جان بچ گئی۔
اے ایف پی کے مطابق بچوں کے پیشاب کے نمونوں میں مورفین کی موجودگی کا انکشاف ہونے کے فوراً بعد ہسپتال نے پولیس کو الرٹ کیا۔
پولیس کا مزید کہنا تھا کہ اس کے بعد اہلکاروں نے ہسپتال ملازمین کے لاکرز کی تلاشی لی جس پر مذکورہ نرس کے لاکر سے سرنج ملی جس میں ماں کا دودھ بھرا ہوا تھا۔ ٹیسٹ کرنے پر پتا چلا کہ دودھ میں مورفین ملائی گئی تھی۔ اس کے بعد پولیس نے قتل کی کوشش کے شبے میں لاکر کی مالک کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
استغاثہ کا ماننا ہے کہ یہ ایک منصوبے کے تحت کیا گیا۔