لاہور: (ویب ڈیسک) کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں ممالک لاک ڈاؤن کیے ہوئے ہیں، اس دوران متعدد ممالک سختی سے لاک ڈاؤن پر عملدرآمد کروا رہے ہیں، جبکہ کچھ ممالک میں قرنطینہ کے دوران شہری فرار ہو رہے ہیں، اسی طرح کی ایک خبر فلسطین سے آئی ہے جہاں پر ایک نوجوان منگیتر سے ملنے کے لیے قرنطینہ سے فرار ہو کر اس کے گھر پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق اکثر ہمیں سننے کو ملتا ہے کہ محبت اندھی اور بہری ہوتی ہے، کہاوت فلسطینی شہر بیت اللحم کے نوجوان پر پوری طرح صادق آتی ہے کہ جسے کورونا وائرس سے متاثر ہونے پر قرنطینہ بھیج دیا گیا تھا۔
فلسطینی نوجوان منگیتر کو دیکھنے کی خواہش میں بھول گیا کہ قرنطینہ سے اس کا نکلنا خود اس کے اور اس کی منگیتر کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔
بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق قرنطینہ میں زیر علاج فلسطینی شہری آنکھ بچا کر قرنطینہ ہی نہیں بلکہ شہر سے نکل کھڑا ہوا اور الخلیل شہر کے شمال میں واقع العروب کیمپ میں اپنی منگیتر سے ملاقات کے لیے پہنچ گیا۔
سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو جیسے ہی اسکا علم ہوا وہ فوری طور پر حرکت میں آگئے اور مفرور نوجوان کو حراست میں لے کر دوبارہ قرنطینہ پہنچا دیا۔
فورسز نے اسکی منگیتر اور سسرالی رشتہ داروں کو بھی قرنطینہ میں داخل کر دیا، قرنطینہ سے فرار کا یہ واقعہ فلسطین بھر میں سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی حکومت نے کورونا کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے متعدد حفاظتی اقدامات کیے ہیں، فلسطین میں ایسے تمام مقامات کو سینی ٹائز کیا جا رہا ہے جہاں گنجان آبادی ہے۔