برلن: (ویب ڈیسک) جرمنی کی جامعہ نے ایک تجربے کے لیے ’ بیکاری فنڈ‘ دینے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت تین افراد کو کچھ نہ کرنے کے لیے 1900 ڈالر (تقریباً تین لاکھ روپے) کی رقم دی جائے گی۔
یہ رقم ایک تحقیقی منصوبے کے تحت دی جارہی ہے جو ہیمبرگ میں واقع یونیورسٹی آف فائن آرٹس نے شروع کیا ہے۔ رقم لینے کے بعد رضاکاروں کو ’سرگرمی سے بے عمل ہونا‘ ہوگا۔ لیکن اس کی شرائط بھی بہت دلچسپ ہے۔
جامعہ نےکہا ہے کہ اس مقابلے میں شامل افراد کو اپنی بے کاری کا طریقہ منتخب کرنے کا پورا اختیار ہوگا لیکن جامعہ کے ماہرین ان میں سے بہترین کا انتخاب کریں گے۔
پروگرام کے سربراہ فریڈرک وان بوریس نے کہا کہ ’ کچھ نہ کرنا اور فالتو بیٹھے رہنا بہت آسان ہوتا ہے۔ لیکن ہم سرگرم بے سرگرمی کو جاننا چاہتا ہے۔ یعنی اگر آپ کہیں کہ آپ ایک ہفتے تک ساکت رہیں گے تو اچھا ہے، لیکن اگر آپ کہیں کہ ایک ہفتے تک نہ ہلوں گا اور نہ ہی کچھ سوچوں گا تو یہ اور بھی اچھا ہے۔
اس کے علاوہ درخواستگزار پر یہ چھوڑدیا گیا ہے کہ وہ کتنے عرصے تک بے کار رہنا چاہتا ہے۔
اگر آپ یہ کہیں کہ آپ بالکل نہیں سوئیں گے تو یہ چند دنوں تک ہی ممکن ہے۔ لیکن اگر آپ کا دعویٰ ہے کہ آپ خریداری نہیں کریں گے تو اس کام کا دورانیہ طویل ہوسکتا ہے۔ اس لیے ہر فرد سے بے کار رہنے کی تفصیلات ایک مسودے کی صورت میں مانگی گئی ہیں۔
لیکن جامعہ کی شرط ہے کہ یہ رقم آپ کو اس وقت ملے گی جب آپ اپنے تجربات کی تفصیلی رپورٹ اگلے سال جنوری کے وسط تک جمع کروائیں گے۔ خواہ آپ کامیاب ہوتے ہیں یا ناکام آپ کو رقم ضرور ملے گی۔ پھر آپ کے تجربات کو ایک نمائش کی صورت میں پیش کیا جائے گا۔
ماہرین نے کہا ہےکہ یہ کوئی فضول کام نہیں بلکہ ایک سنجیدہ تجربہ بھی ہے۔