افریقی بندر ڈاکٹروں کے نقش قدم پر چل پڑے

Published On 13 November,2020 09:06 am

لاہور: (روزنامہ دنیا) افریقی جنگلوں میں رہنے والے بندر ماہر ریسکیو اہلکاروں اور ڈاکٹروں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ساتھی بندروں کو سی پی آر دینے لگے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق بندروں نےبھی اب انسانوں کی نقل کرتے ہوئے ریسکیو سروس فراہم کرنے کے طریقے سیکھ لئے ہیں، آپ حیران نہ ہوں خود دیکھ لیں،بندرنے کسی ماہر ریسکیو اہلکار یا ڈاکٹر کی طرح براعظم افریقہ کے ملک بوستوانا کے جنگلات میں سی پی آر کے ذریعے ساتھی بندر کی سانس بحال کی۔جنگلی حیات کی تصاویر بنانے والے فوٹوگرافر نے بوستوانا کے جنگلات میں پیش آنے والے واقعے کو اپنے کیمرے میں قید کرلیا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے ۔

فوٹوگرافر کا کہنا ہے کہ میں جنگلی جانوروں کی تصاویر بنارہا تھا کہ اچانک ایک بندر کھیلتے کھیلتے زمین پر گر پڑا اور بے ہوش ہوگیا ،اتنے میں ایک اور بندر وہاں آیا اور ساتھی بندر کو سی پی آر دینے لگا جس کے باعث اس کی سانس بحال ہوگئی اور وہ دوبارہ اٹھ بیٹھا۔

تصویر میں آپ کو دوسرا بندر سانس بحال ہونے کے بعد نارمل ہوتا دکھائی دے رہا ہے، فوٹر گرافر کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے اس سے قبل بھی  بندروں کو دوسرے بیمار یا زخمی بندروں کی مدد کرتے دیکھا ہے۔ واضح رہے کہ سی پی آر منہ کے ذریعے کسی دوسرے مریض کو سانس دینے کے عمل کو کہتے ہیں۔