جنیوا: (ویب ڈیسک) سوئٹزر لینڈ کے شہر جنیوا میں ساڑھے تین کروڑ سال پرانے چیتے کا ڈھانچہ دریافت کے ایک سال بعد 84 ہزار 350 ڈالر (ایک کروڑ روپے سے زائد) میں نیلام ہو گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق تلوار کی شکل کے دانت رکھنے والے چیتے کا ڈھانچہ ایک سال قبل دریافت ہوا تھا۔ 120 سینٹی میٹر لمبے اس ڈھانچے کو ایک پرائیوٹ کلیکٹر نے ایک منٹ میں ہی بولی لگا کر خرید لیا۔
پیگوئیٹ نیلام گھر کے ڈائریکٹر برنارڈ پیگوئیٹ نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ یہ دریافت غیرمعمولی ہے، یہ 3.7 کروڑ سال قدیم ہے اور یہ 90 فیصد مکمل حالت میں ہے۔ کچھ گم شدہ ہڈیوں کو تھری ڈی پرنٹر سے دوبارہ بنایا گیا ہے۔ وہ انتہائی قدیم چیز کے جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ امتزاج سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دادی نے اپنی پوتی کو ’جنم‘ دیدیا
یان کوئینن نامی سوئس کلیکٹر نے کہا کہ یہ (ڈھانچہ) امریکی ریاست جنوب ڈکوٹا میں گزشتہ سال 2019 میں کھدائی کے دوران دریافت ہوا تھا۔
قدیم جانوروں کے بارے میں معلومات رکھنے والے کچھ ماہرین سمجھتے ہیں کہ جانور یا پودے نمائشی اشیا نہیں ہیں بلکہ یہ وہ جاندار ہیں جنہوں نے زمین پر زندگی کے ارتقا کو دیکھا ہے اور اس لیے ان پر تحقیق کے بعد انہیں عوام کے لیے میوزیم میں رکھنا چاہیے۔
لیکن کوئینن کا کہنا ہے کہ اگر ہم مثال کے طور پر تلوار جیسے دانت رکھنے والے اس چیتے کی بات کریں تو یہ سائنسی دلچسپی کا حامل ڈھانچہ نہیں ہے کیونکہ یہ سائنس کے لیے کچھ نیا نہیں ہے۔ ہم اسی قسم کے درجنوں ڈھانچے پہلے بھی دریافت کر چکے ہیں۔