برلن: (ویب ڈیسک) جرمنی سے ایک انوکھی خبر سامنے آئی ہے جہاں پر ایک چور گاڑی چوری کرنے کے لیے بیٹھ گیا مگر پھر بھی وہیں بیٹھا رہا تاہم گاڑی چوری نہ کر سکا اور پولیس نے اگلی صبح پہنچ کر گاڑی سے نکالا اور ساتھ ہی گرفتار کر لیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ اسے اس شہر کے چند مقامی باشندوں نے صبح سویرے فون پر اطلاع دی کہ ان کے علاقے میں ایک گاڑی میں ایک شخص عجیب پریشانی کی حالت میں بیٹھا ہے اور باہر نکلنے کا خواہش مند تو ہے مگر کامیاب نہیں ہو رہا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مقامی شاہدین نے اپنا فرض پورا کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ شاید یہ شخص اپنی گاڑی میں پھنس کر رہ گیا تھا اور اسے مدد کی ضرورت تھی۔
پولیس اہکار جب موقع پر پہنچے تو انہوں نے بھی دیکھا کہ وہ شخص کسی وجہ سے گاڑی کا کوئی بھی دروازہ اندر سے کھولنے میں کامیاب نہیں ہو رہا تھا۔ اس پر پولیس نے جب چاروں طرف سے گاڑی کا جائزہ لیا، تو پتا چلا کہ گاڑی کے ڈرائیونگ سیٹ کے ساتھ والے دروازے کا لاک بظاہر ٹوٹا ہوا تھا۔ اندر بیٹھے ہوئے شخص کی پریشانی دیکھ کر پولیس کو یہ اندازہ بھی ہو گیا تھا کہ وہ شاید اس گاڑی کا مالک بھی نہیں تھا۔
پھر تقریباﹰ بیس منٹ تک مسلسل کوششوں کے بعد جب پولیس نے گاڑی کا ڈرائیونگ سیٹ کے ساتھ والا دروازہ کھول کر اس شخص کو باہر نکالا، تو اس کا اعترافی بیان سن کر پولیس اہلکار حیران رہ گئے۔
52 سالہ شخص نے پولیس کو بتایا کہ یہ گاڑی پتا نہیں کس کی ہے۔ میں چوری کرنا چاہتا تھا۔ زور لگا کر دروازہ کھول تو لیا تھا مگر جیسے ہی میں اندر بیٹھا، تو دروازے کے لاک کا کوئی پرزہ ٹوٹ جانے یا شاید گاڑی کا الیکٹرک نظام خراب ہو جانے کے باعث نہ تو گاڑی سٹارٹ ہوئی اور نہ ہی میں باہر نکل سکا۔
مشتبہ کار چور نے مزید کہا کہ میرے پاس اس کے سوا اور کوئی راستہ نہیں بچا تھا کہ صبح ہونے کا انتظار کروں اور کسی سے مدد مانگوں۔
پولیس نے ملزم کو رہائی دلانے کے بعد موقع پر ہی گرفتار کر لیا۔ پولیس نے آن لائن ریکارڈ میں جب اس کے ذاتی کوائف چیک کیے، تو پتا چلا کہ وہ پہلے بھی مختلف جرائم کا مرتکب ہو چکا ہے اور سزا یافتہ بھی ہے۔