نیویارک: (ویب ڈیسک) امریکا سے ایک انوکھی خبر آئی ہے جہاں پر ایک شہر میں 800 مختلف زبانیں بولی جاتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حال ہی میں شائع ہونے والی ایک اٹلس کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ زبانیں نیویارک سٹی کے علاقے کوینز میں بولی جاتی ہیں جن کی تعداد ایک دو درجن نہیں بلکہ تقریباً 800 ہے۔ ربیکا سولنٹ اور جوشوا جیلی شاپیرو کی شائع کردہ ’’نان سٹاپ میٹروپولس: اے نیویارک سٹی اٹلس‘‘ میں منفرد انداز سے جائزہ لے کر بتایا گیا ہے کہ نیویارک سٹی میں دنیا بھر سے آئے ہوئے مختلف رنگ و نسل کے لوگ آباد ہیں اور یہ کہ وہاں کتنی زبانیں بولی جاتی ہیں۔ اٹلس سے معلوم ہوتا ہے کہ نیویارک سٹی کے علاقے کوینز میں بولی جانے والی زبانوں کی تعداد سب سے زیادہ یعنی تقریباً 800 ہے۔
لسانی نقطہ نگاہ سے نیویارک سٹی کا یہ اجمالی جائزہ مرتب کرنے کے لیے امریکا میں کام کرنے والی مختلف مقامی اور بین الاقوامی لسانی تنظیموں سے اعداد و شمار حاصل کیے گئے جنہیں مختلف علاقوں کے نقشوں پر ظاہر کیا گیا ہے جن میں سب سے زیادہ زبانیں کوئنز کے نقشے پر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دادی نے اپنی پوتی کو ’جنم‘ دیدیا
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کوینز میں جو زبان جتنی زیادہ بولی جاتی ہے نقشے پر اسے اتنا ہی زیادہ بڑا اور نمایاں کرکے دکھایا گیا ہے۔ دلچسپی کی بات یہ ہے کہ اس نقشے پر نمایاں ترین زبانوں میں انگریزی اور چینی کے ساتھ اردو بھی موجود ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اردو بولنے اور سمجھنے والوں کی تعداد یہاں بھی کچھ کم نہیں۔
یونانی، فلپائنی، انڈونیشیائی، روسی اور جاپانی جیسی بڑی زبانوں کے علاوہ یہاں ایسی زبانیں بھی بولی جاتی ہیں جن سے بہت کم لوگ واقف ہیں مثلاً چاواکانو، وارے وارے، مینانگوباؤ اور بخاریان وغیرہ۔
واضح رہے کہ نیویارک سٹی 5 بڑے علاقوں پر مشتمل ہے جن میں برونکس، مین ہٹن، بروکلن، اسٹیٹن آئی لینڈ اور کوینز شامل ہیں۔ 460 مربع کلومیٹر رقبے پر پھیلے ہوئے علاقے کوینز کی آبادی 23 لاکھ 40 ہزار نفوس پر مشتمل ہے لیکن حیرت انگیز طور پر یہ لسانیاتی تنوع کے اعتبار سے صرف امریکا ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں سب سے بھرپور ہے۔ سولنٹ کے مطابق صرف کوینز میں جتنی زبانیں بولی جاتی ہیں اتنی دنیا کے کسی ملک میں ایک ساتھ نہیں بولی جاتیں۔