کینبرا: (ویب ڈیسک) آسٹریلیا سے ایک انوکھی خبر نے سب کو حیران کر ڈالا ہے جہاں پرسمندر کنارے چھٹیاں منا رہے شہری کی آکٹوپس کے ہاتھوں پٹائی کی ویڈیو وائرل ہوگئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق واقعے کی وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح کم گہرے پانیوں میں سب سے زیادہ غصے والے آکٹوپس نے لانس کارلسن نامی ماہر ارضیات پر حملہ کیا۔
تھوڑی دیر بعد وہ پھر لانس کارلسن کے پاس آیا اور ان کی بازو پر وار کیا، اور اس کے بعد ان کی گردن اور کمر کے اوپر والے حصے پر بھی حملہ کیا۔ آکٹوپس کے حملے سے لانس کارلسن کے جسم پر تکلیف دہ سرخ نشان بن گئے تھے جو کارلسن کے مطابق ان پر کولا ڈالنے کے بعد ہی کچھ بہتر ہوئے۔
لانس کارلسن نے، جو کہ ایک سابق لائف گارڈ بھی ہیں، آسٹریلوی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ویسے وہ سمندری جانوروں کے کاٹنے سے ہونے والی تکلیف کے لیے سرقے کے استعمال کو ترجیح دیتے ہیں، لیکن اس وقت ان کے پاس سرقہ نہیں تھا۔ ایسی کوئی بھی چیز مددگار ثابت ہوگی جس میں تیزابیت کا عنصر ہو، جس وجہ سے انہوں نے کولا استعمال کیا۔ اور دیکھیں ثابت یہ ہوا کہ کولا بھی کام کرتا ہے۔
لانس کارلسن نے کہا کہ وہ ’جیوگراف بے‘ میں ایک ریزورٹ پر اپنے خاندان کے ساتھ چھٹیاں منانے گئے تھے اور وہیں سمندر میں تیراکی کے لیے جا رہے تھے۔ انہیں لگا کہ پانی میں ایک سٹِنگ رے مچھلی اپنی دم سے ایک سی گل پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وہ ویڈیو بناتے ہوئے اپنی دو سالہ بچی کے ساتھ اس کے قریب گئے تب انہیں احساس ہوا کہ یہ ایک آکٹوپس تھا، اور تبھی آکٹوپس نے حملہ کر دیا۔
خبر رساں ادارے روئیٹرز کو اس بارے میں ایک ای میل میں لانس کارلسن نے کہا آکٹوپس نے ہم پر حملہ کر دیا جو کافی حیران کن تھا۔
کچھ دیر بعد جب وہ دوبارہ اکیلے سمندر میں گئے تو آکٹوپس نے انہیں پھر سے ڈھونڈ کر ان پر حملہ کیا۔ لانس کارلسن کہتے ہیں، میرے چشمے دھندلا گئے، پانی اچانک میلا سا ہو گیا اور مجھے یاد ہے کہ میں کافی پریشان اور حیران محسوس کر رہا تھا۔