پرتھ: (روزنامہ دنیا) سائنس دانوں نے بلیک بیوٹی نامی شہابی پتھر کے متعلق مزید انکشافات کر دیئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق محققین نے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے مریخ کے مطالعے کیلئے بھیجے گئے متعدد مشنز کی جانب سے عکس بند کی گئی مریخی سرزمین کی ہزاروں اعلی ریزولوشن کی حامل تصاویر کا جائزہ لیا۔ محققین کو معلوم ہوا کہ بلیک بیوٹی خلا میں تب نکلا جب 50 لاکھ سے 1 کروڑ سال قبل ایک سیارچہ مریخ سے ٹکرایا اور اس کے نتیجے میں 6 میل چوڑا گڑھا پڑا تھا۔
320 گرام بلیک بیوٹی 2011 میں مغربی ریگستان صحارا سے دریافت ہوا اور اس کی دریافت کے بعد ایک نئے قسم کے شہابی پتھر کی درجہ بندی شروع ہوئی۔
آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف کرٹن کے ڈاکٹر انتھونی لیگین کا کہنا تھا کہ مریخ پر بھیجے گئے ناسا کے مشن کے نمونے واپس دنیا میں لانے سے 10 سال قبل ہم پہلی بار مریخ کے ارضیاتی سیاق و سباق کو اس پتھر کے ٹکڑے کی وجہ سے جانتے ہیں۔