ہانگ کانگ: (دنیا نیوز) سائنسدانوں نے دو درجن آنکھیں رکھنے والی ایک انتہائی زہریلی ’جیلی فِش‘ دریافت کی ہے۔
یہ مخلوق ہانگ کانگ کے ایک تالاب میں رکھی تھی جس سے متعلق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس میں روشنی محسوس کرنے والے 24 اعضاء ہیں جنہیں آنکھیں کہا جاسکتا ہے، یہ دو درجن آنکھیں چھ، چھ کے جوڑوں میں چار جگہ تقسیم ہیں، اسے سائنس کی زبان میں ’روپیلیئم‘ کا نام دیا گیا ہے۔
مچھلی سے متعلق سب سے حیران کر دینے والا انکشاف یہ ہوا کہ یہ خطرناک حد تک زہریلی ہے، ریسرچ سے پتا چلا کہ مچھلی کے ریشوں میں زہریلا مواد چھپا ہوا ہے، دیکھنے میں چوکور دکھائی دینے والی اس مچھلی کو باکس جیلی فِش کا نام دیا گیا ہے۔
یہ مچھلی عموماً کھارے پانی کے تالابوں میں پائی جاتی ہے، بیپٹسٹ یونیورسٹی نے اس پر 3 برس تک مشاہدہ کیا ہے، ماہرین نے 3 برس کے دوران اس کے ڈی این اے اور دیگر اعضاء کا بغور مطالعہ کرکے اسے مچھلیوں کی ایک بالکل نئی قسم قرار دیا ہے۔