وکٹوریا: (ویب ڈیسک) آسٹریلیا میں ساحل پر صفائی ستھرائی کا کام کرنے والے عملے کی ایک خاتون کو دس سال قبل سمندر میں پھینکا گیا ایک پیغام موصول ہوا ہے، کاغذ پر لکھا پیغام پلاسٹک کی بوتل میں بند ہونے کی وجہ سے برسوں بعد بھی اپنی حالت میں موجود رہا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ آسٹریلیا کی ریاست وکٹوریا کے شہر وارنابُول میں پیش آیا، روزالنڈ ایونز نامی ایک خاتون ساحل سمندر کی صفائی کر رہی تھی کہ اچانک اسے پلاسٹک کی بوتل میں بند ایک پیغام ملا۔
یہ پیغام ایک 8 سالہ بچی کا تھا جس میں لکھا تھا کہ میرا نام آئنیس زیپکان ہے، میں 8 سال کی ہوں، جس کو بھی یہ پیغام ملے اس کیلئے میری طرف سے اور میرے خاندان کی طرف سے نیک تمنائیں۔
روزالنڈ ایونز نے پیغام موصول ہونے پر خوشگوار حیرت محسوس کی، بعد میں روزالنڈ نے انسٹاگرام پر اس بچی کے نام کے ساتھ اس کو تلاش کرنے کی کوشش کی جوکہ کامیاب رہی۔
آئنیس زیپکان کی عمر اب 18 برس ہو چکی ہے، روزالنڈ کا حال ہی میں آئنیس زیپکان سے رابطہ بھی ہوا ہے جس میں یہ انکشاف ہوا کہ یہ پیغام آئینس نے وکٹوریا کے شہر پورٹ لینڈ سے 10 سال قبل سمندر میں پھینکا تھا۔
اس حساب سے پیغام بند بوتل نے گزشتہ 10 سال کے عرصے میں 80 کلو میٹر سے زائد کا فاصلہ طے کیا ہے۔