چھتیس گڑھ: (ویب ڈیسک) بھارت میں اپنی نوعیت کا ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا جہاں ڈیم میں گرنے والے سمارٹ فون کو ڈھونڈنے کیلئے سرکاری ملازم نے ڈیم خالی کرا دیا۔
رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے کھیرکٹہ ڈیم میں گھومنے آئے ایک فوڈ انسپکٹر راجیش وشواس کا ایک لاکھ روپے مالیت کا سمارٹ فون سیلفی لیتے ہوئے پانی سے بھرے ڈیم میں جا گرا۔
تاہم وہاں موجود غوطہ خوروں نے فون ڈھونڈنے کی کوشش کی مگر وہ مل نہ سکا جس کے بعد راجیش وشواس نے محکمہ آبپاشی سے رابطہ کیا اور ڈیم میں گرنے والے اپنے فون کو ڈھونڈنے کیلئے درخواست کی۔
فوڈ انسپکٹر نے دعویٰ کیا کہ موبائل میں حساس سرکاری ڈیٹا موجود ہے اس لئے اسے کسی بھی صورت میں ڈھونڈنا لازمی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق راجیش نے مبینہ طور پر محکمہ آبی وسائل کے سب ڈویژنل آفیسر آر کے دھیور سے زبانی اجازت کی بنیاد پر موبائل فون ڈھونڈنے کیلئے پمپ کے ذریعے ڈیم سے پانی نکالنے کا فیصلہ کیا۔
بعد ازاں ڈیم سے پانی نکالنے کیلئے 30 ہارس پاور کا پمپ لگایا گیا، جو تین دن تک چلتا رہا، جس کے نتیجے میں ڈیم سے تقریباً 20 لاکھ لیٹر (4 لاکھ 40 ہزار گیلن) پانی نکال دیا گیا۔
ڈیم سے نکالا گیا یہ پانی تقریباً 6 مربع کلومیٹر کے کھیتوں کی زمین کو سیراب کرنے کیلئے کافی تھا، تاہم فوڈ انسپکٹر راجیش وشواس کا سمارٹ فون بالآخر مل گیا لیکن وہ کافی دیر پانی میں رہنے کے باعث خراب ہوگیا تھا۔
معاملہ سامنے آنے کے بعد کلکٹر پریانکا شکلا نے اس واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے محکمے کے سب ڈویژنل آفیسر آر کے دھیور کو مبینہ طور پر ڈیم سے پانی نکالنے کی زبانی اجازت دینے پر نوٹس جاری کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سپرنٹنڈنٹ انجینئر کے دفتر نے حکم دیا کہ پانی کے ضائع ہونے کی قیمت ڈیم سے پانی نکالنے کا زبانی حکم دینے والے ایس ڈی او آر کے دھیور کی تنخواہ سے وصول کی جائے۔
دوسری جانب اپنے عہدے کا غلط استعمال کرنے کے الزام میں فوڈ انسپکٹر راجیش وشواس کو بھی معطل کر دیا گیا۔