ہنوئی : ( ویب ڈیسک ) ویتنام کے ایک 80 سالہ شخص نے 60 سے کبھی نہ سونے کا دعویٰ کردیا۔
تھائی نگوک نامی ویتنام کے ایک 80 سالہ کسان کا دعویٰ ہے کہ 60 سال سے زیادہ عرصے سے وہ سویا نہیں ہے اور اس شدید بے خوابی نے اس کی زندگی کو کبھی متاثر بھی نہیں کیا ہے۔
زیادہ تر لوگ چند گھنٹوں کی نیند کے بغیر پورا دن نہیں گزار سکتے لیکن ایک ویت نامی شخص کا دعویٰ ہے کہ اس نے پچھلے 60 سال جاگتے گزارے ہیں اور اس دوران ہلکی سی بھی نیند نہیں لی۔
تھائی نگوک برسوں سے اپنے آبائی ملک میں خبروں کی زینت بنا ہوا ہے جب سے اس کے بارے یہ اطلاع دی گئی کہ اسے خوشگوار اور فعال زندگی گزارنے کے لیے نیند کی ضرورت نہیں ہے۔
نگوک کا خاندان، بشمول اس کی بیوی، بچوں، دوستوں اور پڑوسیوں کا اصرار ہے کہ انہوں نے عمر رسیدہ شخص کو کبھی سوتے نہیں دیکھا اور اس کا اصرار ہے کہ نیند کی مکمل کمی نے اس پر کبھی منفی اثر نہیں کیا۔
تھائی نگوک نے کہا میں نہیں جانتا کہ بے خوابی نے میری صحت کو متاثر کیا ہے یا نہیں لیکن میں اب بھی صحت مند ہوں اور میں دوسروں کی طرح کھیتوں میں عام طور پر کام کر سکتا ہوں۔
1942 میں پیدا ہونے والے تھائی نگوک کا دعویٰ ہے کہ وہ 20 سال کی عمر میں شدید بخار میں مبتلا ہوئے تھے جس سے وہ زندہ تو بچ گئے لیکن دوبارہ سو نہیں سکے، مبینہ طور پر مختلف ادویات، روایتی لوک علاج اور کافی مقدار میں الکوحل آزمانے کے باوجود انہیں نیند نہیں آئی۔
تھائی نگوک کی کہانی کو ان کے آبائی ملک ویتنام میں کسی حد تک ایک معجزہ یا ایک منفرد سپر پاور کے طور پر پیش کیا گیا ہے لیکن کچھ ڈاکٹروں کے مطابق وہ شاید کچھ نیند لے رہے ہوں گے اور انہیں اس بارے معلوم نہیں ہوگا۔
سلیپ سروسز آسٹریلیا کے ڈاکٹر وکاس وادھوا نے کہا کہ کچھ بے خوابی کے مریض جاگنے اور سوئے رہنے کے درمیان فرق بتانے کی صلاحیت نہیں رکھتے اس لیے 80 سالہ شخص ہوسکتا ہے دن میں مختصر وقت کے لیے سو رہا ہو اور اسے اس کا علم نہ ہو۔