بینکاک : ( ویب ڈیسک ) دو دہائیاں قبل سری لنکا کو تحفے میں دیا گیا تھائی ہاتھی سفارتی جھگڑے کے بعد واپس تھائی لینڈ پہنچا دیا گیا، تھائی حکام نے 29 سالہ ’ متھو راجہ ‘ کو 2001 میں سری لنکا کو تحفے میں دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق تھائی حکام نے پچھلے سال متھو راجہ کو واپس لینے کا مطالبہ ان الزامات کے بعد کیا جب ایک بدھ مندر میں اس پر تشدد کیا گیا اور بدسلوکی کے بعد اسے نظرانداز کیا گیا۔
4,000 کلوگرام وزن رکھنے والا ہاتھی کولمبو ایئرپورٹ سے وطن واپسی کے لیے یک طرفہ تجارتی پرواز کے ذریعے روانہ ہوا جس کے حوالے سے تھائی حکام کا کہنا ہے کہ اس کی لاگت 700,000 ڈالر تھی، سری لنکن کیپر کے ساتھ چار تھائی ہینڈلرز فلائٹ میں ہاتھی کے ساتھ تھے اور دو سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ٹرانزٹ میں اس کی صحت کی نگرانی کی گئی۔
حکام کے مطابق ہاتھی کے واپس پہنچنے پر اس کی اگلی بائیں ٹانگ پر چوٹ کے علاج کیلئے ہائیڈرو تھراپی کرائی جائے گی۔
خیال رہے کہ سری لنکا میں ہاتھیوں کو مقدس سمجھا جاتا ہے اور انہیں قانون کے ذریعے تحفظ حاصل ہے۔
جانوروں کی ایک تنظیم جس نے متھو راجہ کو بچانے کی مہم چلائی تھی اس نے اسکے جانے پر افسوس کا اظہار کیا اور حکام سے درخواست کی کہ ان لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے جو اس جانور کو نظر انداز کرنے کے ذمہ دار ہیں جبکہ ایک قوم پرست گروپ نے کولمبو میں تھائی سفارت خانے کے باہر مظاہرہ بھی کیا اور مطالبہ کیا کہ اس جانور کو مزید چھ ماہ تک سری لنکا میں رکھا جائے۔
گروپ کے رہنما ڈین پریاساد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ہاتھی کی حالتِ زار کے بارے میں علم نہیں تھا، ہم اسے چھ ماہ میں دوبارہ صحت یاب کر سکتے ہیں اور اگر ہم ناکام ہو جاتے ہیں تو تھائی حکام جانور کو واپس لے جا سکتے ہیں۔
وائلڈ لائف کی وزیر پاویتھرا وانیاراچی نے کہا کہ تھائی لینڈ ہاتھی کی واپسی کے اپنے مطالبات پر بضد ہے۔