کراچی : ( ویب ڈیسک ) صوبائی دارالحکومت کے سٹی کورٹ میں ایک دلچسپ واقعہ پیش جہاں پیشی کے دوران لائے گئے بندروں میں سے بندر کا ایک بچہ فرار ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی سٹی کورٹ میں محکمہ جنگلی حیات سندھ کی جانب سے 13 دیگر بندروں کے ساتھ عدالت میں پیش کیے جانے والا بندر کا ایک بچہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
رپورٹس میں بتایا گیا کہ محکمہ جنگلی حیات نے بندروں کو غیر قانونی طور پر سمگل کرنے والے دو افراد کو گرفتار کر کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش کیا جہاں ملزمان پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا اور عدالت نے بندروں کے بچے چڑیا گھر کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر بندروں کو لکڑی کے کریٹوں میں رکھا گیا تھا، تاہم صورتحال تب دلچسپ ہوئی جب ایک چالاک چھوٹا بندر ایک کریٹ سے نکل کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا اور بعدازاں ایک درخت پر چڑھ گیا جسے پکڑنے کیلئے انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں مگر وہ اپنے مشن میں ناکام رہے۔
خیال رہے کہ محکمہ وائلڈ لائف سندھ نے چارسدہ سے کراچی آنے والی مسافر بس کی تلاشی کے دوران بندروں کو برآمد کیا تھا۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ دو روز قبل پیش آیا اور بعض رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ فرار ہونے والا بندر کا بچہ پکڑ لیا گیا ہے۔