ٹوکیو: (ویب ڈیسک) جاپان کے ایک شہر نے سکول نہ آنیوالے بچوں کیلئے کمرہ جماعت میں نمائندہ روبوٹ پیش کرنے کا اعلان کیا ہے، یہ روبوٹ اپنے کیمرے سے گھر بیٹھے بچے کو کمرہ جماعت تک لے جائیں گے۔
کیوماموٹو شہر جاپان کے جنوب مغرب میں واقع ہے، یہاں کے ایک سکول کا کہنا ہے ہم جماعت کے برے رویوں، بیماری یا کسی اور وجہ سے جو بچے غیرحاضر ہوتے ہیں ان کے روبوٹ کمرہ جماعت میں موجود ہوں گے، تاہم اس کا مقصد یہ ہے کہ بچے سکول سے جڑے رہیں اور آخرکار سکول لوٹ آئیں۔
روبوٹ میں مائیک، کیمرے، سپیکر اور دوطرفہ رابطے کا پورا نظام موجود ہے، بچہ گھر بیٹھے کمرہ جماعت کو دیکھ سکتا ہے، اساتذہ سے بات کر سکتا ہے، یوں بچے دور رہتے ہوئے روبوٹ کنٹرول کر کے مجازی طور پر سکول میں پڑھ سکیں گے اور اپنے ہم جماعتوں سے بات چیت بھی کر سکیں گے۔
ایک روبوٹ کی اونچائی 3 فٹ (ایک میٹر) تک ہے جو پہیوں کی مدد سے آگے بڑھتا ہے، اسے سکول کے ساتھی دھکیل کر گراؤنڈ میں بھی لے جا سکیں گے جہاں وہ ہر قسم کی سرگرمی میں شریک ہو سکے گا۔
بچے کو حقیقی احساس دلانے کا مقصد یہ بھی ہے کہ ان کے دلوں سے الگ تھلگ رہنے اور سکول کا خوف بھی کم کیا جائے، اس طرح نفسیاتی طور پر بچوں میں خوف کم کرنے میں مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ جاپان میں میٹاورس ماحول میں بھی بچوں کو تدریس فراہم کی جا رہی ہے، شہری انتظامیہ پر امید ہے کہ اس طرح بچوں کو آخرکار سکول آنے میں مدد مل سکے گی، تاہم یہ منصوبہ نومبر میں شروع ہوگا۔