لندن:(ویب ڈیسک) برطانیہ میں برین ٹیومر کے لاعلاج مرض کو شکست دے زندگی کی طرف لوٹنے والے خوش نصیب بچے نے طبی ماہرین کوحیرت میں ڈال دیا۔
برطانوی بہادر بچہ جس کا نام ریوکس اوون ہے، یہ 2019 کو پیدا ہوا، جس کی عمر محض چار ہفتے تھی جب ڈاکٹروں نے اس کے دماغ کے پچھلے اور نچلے حصہ پر برین ٹیومر کی تشخیص کی۔
ڈاکٹروں کی ٹیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ریوکس اسی لاعلاج ٹیومر کی وجہ سے زیادہ عرصہ زندہ نہیں رہ پائے گا، کیونکہ ٹیومر ریوکس کی زندگی کے ساتھ ساتھ بڑھتا جائے گا ۔
ریوکس کے والدین ایمی اور انتھونی نے ڈاکٹرز کے لاعلاج مرض کی تشخیص کے باوجود ہمت نہ ہاری اوراپنے بیٹے کی علاج کی ٹھان لی، وہ علاج کے دوران ڈاکٹرز سے مکمل رابطے میں رہے، دوران علاج ریوکس کے دماغ کی رگ میں گوشت کے لوتھڑے کی وجہ سے اس کی بائیں آنکھ کی بینانی چلی گئی جبکہ بائیں طرف کا پھپھڑا بھی شدید متاثر ہوا۔
سرجنزڈاکٹرز کی ٹیم نے مختلف اوقات میں اس ننھی سی جان کے 13 پیچیدہ آپریشن کئے، جس سے آخر کار روکس نہ صرف زندگی کی طرف لوٹ گیا، بلکہ اب وہ روز بروز تندرستی کے مراحل بھی تیزی سے طے کررہا ہے۔
طبی ماہرین کی ٹیم کا اس خوش نصیب بچے روکس کے بارے میں کہنا ہے کہ ایسا کیس کروڑوں بچوں میں کسی ایک کے ساتھ ہوتا ہے، جو لاعلاج مرض کوشکست دے کر زندگی کی طرف واپس لوٹ جائے۔