سکندرِ اعظم کے والد شاہ فلپ دوم کا مقبرہ کسی اور کا نکلا

Published On 16 May,2025 10:38 am

ایتھنز : (ویب ڈیسک) یونان میں سکندر اعظم کے والد شاہ فلپ کا مدفن سمجھے جانے والے مقبرے میں نوجوان خاتون اور چھ شیر خوار بچوں کی باقیات نکلی ہیں۔

یہ تحقیقی انکشاف جرنل آف آرکیالوجیکل سائنس میں شائع ہوا ہے، اس میں اس مدفن کا جائزہ لیا گیا ہے جو 1977 میں شمالی یونان کے علاقے ورجینا میں دریافت ہوا تھا۔

کچھ ماہرین آثار قدیمہ کا خیال ہے کہ پہلا مقبرہ فلپ دوم کی آخری آرام گاہ ہے، جب کہ دیگر ماہرین سمجھتے ہیں کہ انہیں مقبرہ دوم میں دفن کیا گیا تھا۔

تحقیق کے مصنفین نے لکھا ہے کہ یہ باقیات فلپ دوم، ان کی اہلیہ قلوپطرہ اور نومولود بچے کی قرار دینا سائنسی طور پر قابلِ اعتبار نہیں، ریڈیو کاربن ڈیٹنگ کے ذریعے محققین اس نتیجے پر پہنچے کہ وہ مرد اور خاتون 388 اور 356 قبل مسیح کے درمیان زندہ تھے۔

محققین نے ان کی ہڈیوں اور دانتوں کا بھی تجزیہ کیا جس سے معلوم ہوا کہ مرد کی عمر وفات کے وقت تقریباً 25 سے 35 سال کے درمیان تھی تاہم فلپ دوم کو 336 قبل مسیح میں تقریباً 46 برس کی عمر میں قتل کیا گیا۔

تحقیق کے مصنفین نے اس بنیاد پر کہا کہ مقبرہ اول میں دفن مرد فلپ دوم نہیں ہو سکتے، مقبرے میں کوئی دروازہ نہیں اور اسے مکمل طور پر بند کیا گیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس میں دفن مرد اور خاتون کو ایک ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔

ریڈیو کاربن ڈیٹنگ سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اس مقبرے میں کم از کم چھ شیر خوار بچوں کو 150 قبل مسیح سے 130 عیسوی کے درمیان دفن کیا گیا جس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ ان بچوں کا اس مرد اور خاتون کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔

تحقیق کے مصنفین نے وضاحت کی کہ یہ مقبرہ غالباً رومن دور میں مردہ شیر خوار بچوں اور جانوروں کی باقیات کے لیے بطور مدفن استعمال ہوتا تھا، مقبرے میں موجود شگاف 274 قبل مسیح میں اسے لوٹنے والوں نے بنائے جس کا مطلب ہے کہ یہ مقبرہ رومن سلطنت کے دور میں قابل رسائی تھا۔

ہڈیوں اور دانتوں کی باقیات کے تجزیے سے اس مرد اور خاتون کے پس منظر کے بارے میں مزید معلومات حاصل ہوئیں، وہ مرد غالباً اپنا بچپن مقدونیہ کے دارالحکومت پیلا سے دور گزار چکا تھے جو ورجینا سے تقریباً 20 میل شمال مشرق میں واقع ہے۔

خاتون کے دانتوں کے اینمل اور کھونپڑی کے ایک حصے کے مزید تجزیے سے معلوم ہوا کہ وہ غالباً پیلا یا ورجینا کے علاقے میں پیدا ہوئیں اور اپنا بچپن وہیں گزارا، وہ ورجینا میں دفن تھیں، اس لیے غالب امکان ہے کہ انہوں نے اپنی پوری زندگی اسی علاقے میں گزاری۔

محققین کے مطابق مقبرے میں دفن مرد غالباً آرگیڈ شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک اہم مقدونی حکمران تھے جو 388 سے 356 قبل مسیح کے درمیان وفات پا گئے۔