پیرو سے 2300 سال پرانے ایک درجن سے زائد انسانی ڈھانچے دریافت

Published On 02 September,2025 12:13 pm

لاما: (ویب ڈیسک) ماہرین آثار قدیمہ نے جنوبی امریکی ملک پیرو میں چار سو قبل مسیح کے زمانے سے تعلق رکھنے والے ایک درجن سے زائد انسانی ڈھانچے دریافت کیے ہیں جنہیں ہاتھ پشت پر باندھ کر اوندھے منہ دفنایا گیا تھا۔

یہ قبریں پیرو کے شمالی ساحلی علاقے پومپے میں دریافت ہوئی ہیں اور نیشنل یونیورسٹی آف سان مارکوس کے ماہرین سمیت دیگر محققین کا کہنا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر قدیم زمانے کی انسانوں کی قربانی یا غیر معمولی تدفین کا طریقہ ہو سکتا ہے۔

قبروں میں ملنے والی لاشوں پر تشدد کے آثار بھی پائے گئے ہیں، جن میں جسم کے مختلف حصوں پر ضربیں، ہڈیاں ٹوٹنے اور غیر معمولی حالت میں رکھے جانے کے شواہد شامل ہیں، اس سے اشارہ ملتا ہے کہ یہ لوگ ممکنہ طور پر مسلح تنازع کے بعد قربانی کے طور پر پیش کیے گئے تھے۔

نیشنل یونیورسٹی آف سان مارکوس سے وابستہ ہنری تانتیلیان نے بتایا کہ انہیں جس انداز میں قبر میں رکھا گیا تھا، وہ غیر معمولی ہے، انہیں اوندھے منہ زمین پر لٹایا گیا تھا، جو قبل از تاریخ میں اینڈین تہذیب کا ایک غیر معمولی تدفین کا طریقہ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ممکنہ طور پر اس قدیم عبادت گاہ کے لیے پیش کی جانے والی قربانی تھی لیکن یہ اب تک واضح نہیں ہو سکا کہ قربانی دیے جانے والے لوگ دراصل کون تھے۔

محققین کو شبہ ہے کہ دفن کیے گئے لوگ یا تو اسی علاقے سے تھے یا ان کا تعلق پڑوسی وادی سے تھا۔

پیرو کے سان پیڈرو للوک خطے میں واقع پُومپے کے آثار قدیمہ کے مقام پر حالیہ کھدائی سے معلوم ہوا ہے کہ یہاں کی پرانی عمارتیں مذہبی رسومات کے لیے استعمال ہوتی تھیں اور اس کا جیکٹی پیکے وادی میں ان کے آبا و اجداد کی عبادت سے تعلق تھا۔

1990 کی دہائی میں اس علاقے میں کی جانے والی پرانی کھدائی اور تحقیق نے اس کے ماضی کو قدیم کپیسنیکے ثقافت سے جوڑا تھا، اب سیٹلائٹ تصاویر جیسی جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے سائنس دانوں نے اس علاقے کے بارے میں سائنسی بصیرت حاصل کی ہے۔

محققین نے دریافت کیا ہے کہ پُومپے کا مشہور مندر تقریباً 1000 قبل مسیح میں بھی آباد تھا جب کہ اس مقام پر انسانی سرگرمی کے شواہد 2200 قبل مسیح تک ملتے ہیں۔

اس نئی دریافت کے ساتھ ماہرین کا خیال ہے کہ پُومپے پیرو کے شمالی ساحل پر قدیم ترین مذہبی مراکز میں سے ایک ہو سکتا ہے، یہ قدیم علاقہ زیارت اور تدفین کی مذہبی رسومات کا مقام تھا جس کا اشارہ مندر کے اردگرد ایک بڑے پختہ چبوترے سے ملتا ہے۔

سائنس دانوں نے اس قدیم دور کی خوراک، نباتات اور حیوانات کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے کھدائی کے مقام سے قدیم پودوں اور جانوروں کے مواد بھی اکٹھے کیے ہیں، حالیہ کھدائی کے دوران قدیم مندر کی سامنے والی پوری عمارت، سیڑھیاں اور بڑے پتھروں سے بنائی گئی دیواریں بھی دریافت ہوئیں۔