کم عمر ملازم سے محبت اور شادی کرنے والی خاتون باس کو کروڑوں کا جھٹکا

Published On 28 September,2025 01:03 pm

بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین میں کم عمر ملازم سے محبت اور شادی کرنے والی خاتون باس کو کروڑوں کا جھٹکا لگ گیا۔

چین کے شہر چونگ کِنگ میں ایک حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک خاتون باس اپنے ہی ملازم سے محبت کر بیٹھی، اس رشتے کو پانے کیلئے اس نے نہ صرف کروڑوں روپے خرچ کئے بلکہ اپنے محبوب کی طلاق کی رقم بھی خود ادا کی، لیکن رشتہ ٹوٹنے کے بعد یہ معاملہ عدالت تک پہنچ گیا تو عدالت کا فیصلہ خلاف توقع نکلا۔

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق کمپنی چلانے والی ایک خاتون’’ ژو‘‘ اپنے دفتر میں کام کرنے والے ملازم’’ ہی‘‘ کو دل دے بیٹھی، دونوں شادی شدہ تھے لیکن آفس میں قریب آنے کے بعد ایک دوسرے کے ساتھ زندگی گزارنے کے خواب دیکھنے لگے۔

ہی کی شادی ختم کرانے کیلئے ژو نے مبینہ طور پر 30 ملین یوآن کی خطیر رقم ادا کی، یہ رقم ایک خاتون جس کا نام چین تھا اسے دی گئی تاکہ طلاق کی کارروائی مکمل ہو سکے اور بچے کی پرورش کے اخراجات پورے ہوں، تاہم ہی سے شادی زیادہ عرصے نبھ نہ سکی۔

کچھ ہی عرصے بعد ژو اور ہی کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی اور دونوں الگ ہوگئے، اس کے بعد ژو نے عدالت سے رجوع کیا اور مطالبہ کیا کہ اس نے جو پیسہ دیا تھا وہ اسے واپس دلایا جائے۔

پہلی سماعت میں عدالت نے ژو کے حق میں فیصلہ سنایا اور ہی کو پیسے واپس کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے کہا کہ یہ رقم عوامی اخلاقیات اور سماجی روایات کے خلاف ایک ’’غیر قانونی تحفہ‘‘ ہے، لہٰذا واپس کی جانی چاہیے، لیکن ہی کی اپیل پر معاملہ پلٹ گیا، چین اور ہی نے اپیل دائر کی، اپیلیٹ کورٹ نے قرار دیا کہ ژو یہ ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے کہ اس نے یہ رقم بطور تحفہ دی تھی یا یہ رقم ذاتی قرض یا سرمایہ کاری کے طور پر دی گئی تھی۔

عدالت نے قرار دیا کہ یہ رقم دراصل طلاق کے تصفیے اور بچے کی پرورش کیلئے دی گئی تھی، لہٰذا اسے واپس نہیں کیا جا سکتا، نتیجتاً، اپیلیٹ کورٹ نے ابتدائی فیصلہ منسوخ کر دیا اور چین کو رقم واپس کرنے سے بری الذمہ قرار دے دیا، اس طرح ژو کو بڑا مالی جھٹکا لگا اور ہی کو ریلیف مل گیا۔