پکاسو کی 70 سال سے غائب پینٹنگ 37 ملین ڈالر میں فروخت

Published On 30 October,2025 02:36 pm

پیرس: (ویب ڈیسک) پیرس میں عالمی شہرت یافتہ مصور پابلو پکاسو کی نایاب اور طویل عرصے سے اوجھل پینٹنگ بَسٹ آف اے وومن وِد اے فلیورڈ ہیٹ تقریباً 37 ملین امریکی ڈالر میں فروخت ہو کر فرانس کی سال کی سب سے بڑی آرٹ نیلامی بن گئی۔

رپورٹ کے مطابق یہ فن پارہ 1943ء میں تخلیق کیا گیا تھا، جب دوسری عالمی جنگ کے دوران پیرس جرمن قبضے میں تھا، اس تصویر میں پکاسو کی محبوبہ اور میوز ڈورا مار کو دکھایا گیا ہے، جو خود بھی ایک معروف فوٹوگرافر، شاعرہ اور مصورہ تھیں۔

پینٹنگ 80 سال تک ایک فرانسیسی خاندان کی ملکیت میں رہی اور کبھی عوام کے سامنے پیش نہیں کی گئی، اسے دوسری جنگِ عظیم کے بعد 1944ء میں خریدا گیا اور نسل در نسل منتقل ہوتی رہی۔

نیلامی سے قبل ماہرین نے اس کی قیمت 8 ملین یورو لگائی تھی، مگر دنیا بھر سے 18 بولی دہندگان کے درمیان 35 منٹ تک جاری رہنے والے سخت مقابلے نے اس رقم کو کئی گنا بڑھا دیا۔

ماہرین کے مطابق یہ شاہکار پکاسو کے مشہور ویمن وِد ہیٹس سلسلے سے تعلق رکھتی ہے، پینٹنگ میں ڈورا مار کے چہرے پر اداسی اور وقار کی ملی جلی کیفیت نمایاں ہے، جبکہ رنگوں کی تازگی آج بھی برقرار ہے کیونکہ اسے کبھی وارنش یا ری سٹور نہیں کیا گیا۔

پکاسو اور ڈورا مار کے تعلقات 1936 سے 1945 تک رہے، ڈورا مار نے پکاسو کے مشہور شاہکارگرنیکا کی تخلیق کے لمحات کو دستاویزی شکل میں محفوظ کیا تھا، ان کا تعلق تخلیقی لحاظ سے انتہائی زرخیز مگر ذاتی طور پر پیچیدہ ثابت ہوا۔

فن کی دنیا کے ماہرین کے مطابق یہ فروخت نہ صرف پکاسو کے ورثے کی تجدید ہے بلکہ پیرس کی عالمی آرٹ مارکیٹ میں دوبارہ واپسی کی علامت بھی ہے، جو حالیہ برسوں میں لندن اور نیویارک کے زیرِ اثر رہی ہے۔