سونیا گاندھی کو خدشات لاحق ہیں کہ بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کے لئے نرم گوشہ رکھنے والی جماعت کانگریس کے لئے مشکلات بڑھ رہی ہے۔ تقسیم ہند کے بعد بھارتی حکمران جماعت بی جے پی لوک سبھا میں کسی بھی مسلمان رکن کے بغیر پہلی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔
2017کے گجرات الیکشن میں کوئی مسلمان امیدوار سامنے نہیں لایا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اب بی جے پی ہی نہیں دیگر سیاسی جماعتوں کا بھی یہ ماننا ہے کہ مسلمانوں کی حمایت کرنے پر وہ ہندوؤں کا ووٹ کھو دیں گی۔ سونیا گاندھی کو ان خدشات نے بھی گھیر رکھا ہے کہ کانگریس پر مسلم نواز جماعت کا لیبل لگ رہا ہے۔ ان خدشات کے پیش نظر سونیا گاندھی کو یہ بیان بھی دینا پڑا کہ وہ مندر بھی جاتی ہیں۔
ادھر بی جے پی کی جانب سے کانگریس کو مسلمانوں کی پارٹی قرار دیے جانے کے بعد اس بات کو بھی تقویت مل رہی کہ کانگریس کو انتخابات میں اس وجہ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔