روس بھر سے 1200 پولنگ اسٹیشنوں کے جائزے کے بعد ایگزٹ پول کے یہ نتائج جاری کیے گئے ہیں۔ان کے مطابق صدر پوتین کے حریف کمیونسٹ امیدوار پیول گرودینن 11 فی صد ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ واضح رہے کہ 37 فی صد ووٹروں نے یہ بتانے سے انکار کیا تھا کہ انھوں نے کس صدارتی امیدوار کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کیا ہے۔ ولادی میر پوتین کے مد مقابل کل سات امیدوار تھے لیکن ان کے سخت ناقد الیکسئی نوالنی کو قانونی وجوہ کی بنا پر انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا گیا تھا۔انھوں نے صدارتی انتخابات میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں او ر دھاندلیوں کا الزام عاید کیا ہے۔ روس میں قریباً 10 کروڑ 70 لاکھ افراد ووٹ دینے کے اہل تھے۔ روس کے صدارتی انتخابی نتائج کے مطابق ملک بھر میں 12 ہزار اسٹیشنوں سے پیوٹن کو 73.9 فیصد ووٹ پڑے جبکہ 6 برس قبل انھیں 64 فیصد ووٹ ملے تھے۔
پیول گروڈینن نے توقعات سے زیادہ 11.2 فیصد ووٹ حاصل کیے لیکن سابق ٹی وی میزبان کسینیا سوبچاک سمیت دیگر امیدواروں کو ملنے والے ووٹ کی تعداد 10 فیصد سے بھی کم تھی۔ صدارتی انتخاب میں ووٹ کے لیے 107 ملین روسی شہریوں کو حق حاصل تھا۔ روس کے سینٹرل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ٹرن آؤٹ 60 فیصد رہا جبکہ حکام کی جانب سے عوام کی شرکت کو بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے تھے۔