دو روز سے پھیلنے والی افواہوں کی تصدیق ہو گئی، شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ اُن 2011 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلے غیر ملکی دورے پر چین پہنچے، دورے کے دوران ان کی اہلیہ بھی ان کےہمراہ ہیں۔ انہوں نے دارالحکومت بیجنگ میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں مختلف امور زیر غور آئے۔
اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کِم نے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کوریائی خطے میں جوہری ہتھیاروں کے مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے، جنوبی کوریا اور امریکا انکی پیشکش کا مثبت جواب دیں۔
ادھر وائٹ ہاؤس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ چین نے امریکا کو کِم کے دورے کی تفصیلات سے آگاہ کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور مناسب وقت پر شمالی کوریا سے مذاکرات کئے جائیں گے۔ گزشتہ ماہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کِم کی جانب سے ملنے والی دعوت کو قبول کیا تھا۔
دوسری جانب جاپان کے وزیراعظم شینزو ایبے نے کہا ہے کہ جب تک شمالی کوریا ٹھوس اقدامات نہیں کرتا، اس پر عائد پابندیاں نہ اٹھائی جائیں۔